اردو

urdu

ETV Bharat / international

'ایران پر ہتھیاروں کی پابندی جاری رکھنی چاہیے'

امریکی سفیر برائے ایران برائن ہُک نے یروشلم میں اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ 'میں کسی بھی ملک کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ اسلحہ کی پابندی ختم ہونے کی صورت میں قومی سلامتی کی دلیل پیش کرے'۔

sdf
sdf

By

Published : Jun 30, 2020, 8:22 PM IST

ایران کے لئے امریکی سفیر برائن ہُک نے منگل کو کہا ہے کہ ایران پر اقوام متحدہ کے 13 سالہ ہتھیاروں کے خاتمے کی میعاد کو جاری رکھنا ضروری ہے۔

ویڈیو

ہک نے یروشلم میں اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ 'میں کسی بھی ملک کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ اسلحہ کی پابندی ختم ہونے کی صورت میں قومی سلامتی کی دلیل پیش کرے'۔

خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے اسلحے کی پابندی نے اب تک ایران کو جنگی جیٹ طیاروں، ٹینکوں، جنگی جہازوں اور دیگر ہتھیاروں کی خریداری سے روک دیا ہے، لیکن وہ جنگ زدہ علاقوں میں ایران کی طرف سے اسلحہ کی اسمگلنگ کو روکنے میں ناکام رہا ہے۔

ہک نے استدلال کیا کہ مشرق وسطی کو محفوظ بنانے کے لئے تہران پر درآمد اور برآمد دونوں پر پابندی عائد ہونی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور بحرین کے لیے ایران خطرناک ہے۔ اس لیے ان ممالک نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بہت ہی واضح لفظوں میں کہا ہے کہ ایران پر 13 سالہ ہتھیار کی تجارت پر پابندی جاری رکھنی چاہیے۔

اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو نے ایران کے خلاف امریکی اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ کے خلاف 'اسنیپ بیک پابندیوں' کو نافذ کیا جائے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details