سیاحت کے شعبے سے وابستہ ایک مصری کی کورونا وائرس نے جان لے لی جس نے فیس بک پر اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کورونا وائرس کو چین کے خلاف امریکی سازش اور جھوٹ کا پلندہ قرار دیا تھا۔
محمد واحدان نامی اس شخص نے بہر حال مرنے سے پہلے توبہ کرتے ہوئے ایک اور ویڈیو پوسٹ کی جس میں اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے لوگوں سے کہا کہ وہ گھروں میں رہیں اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
چند ماہ قبل اپنی پہلی پوسٹ میں اس نے کہا تھا کہ امریکہ نے چین کی معیشت کو برباد کرنے کی سازش کے تحت وائرس کی افواہ پھیلائی ہے۔ اس پر توجہ نہ دی جائے اور مصری عوام نہ تو معمولات زندگی میں کوئی تبدیلی لائیں اور نہ ہی ذخیرہ اندوزی کریں۔
کچھ روز بعد جب اس شخص کی طبیعت خراب ہونی شروع ہوئی اور پھر وائرس کی تشخیص بھی ہو گئی تو اسے مصر کے ایک اسپتال میں قرنطینہ میں ڈال دیا گیا۔
اسپتال میں دوسرے دن ہی اس کی طبیعت مزید بگڑنے لگی۔ ممکنہ اندیشے کو یقین میں بدلتا دیکھ کر اس نے فوراً ایک اور ویڈیو پوسٹ کی جس میں اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ برائے مہربانی وائرس کے تعلق سے سنجیدگی اختیار کریں۔ یہ جان لیوا ہے اور جسم کے کئی حصوں کو تباہ کر دیتا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق محمد واحدان نے لوگوں سے یہ بھی کہا کہ وہ گھروں میں رہیں، "آپ بھوک سے نہیں مریں گے، اپنی زندگی داؤ پر نہ لگائیں، بدقسمتی سے میرے بہن بھائی بھی میری وجہ سے وائرس سے متاثر ہوگئے ہیں"۔