پاکستان میں خیبرپختونخوا کے اوپری ضلع کوہستان میں آبی بجلی پلانٹ کے پار بدھ کی صبح ہوئے حملے میں چھ چینی انجینیئر سمیت 10 افراد کی موت ہو گئی اور کئی دیگر زخمی ہو گئے۔ پاکستانی اخبار ڈان کی رپورٹ کے مطابق افسران کے بیان میں تضاد ہے۔ پارلیمانی امور کے وزیراعظم کے صلاح کار بابر اعوان نے پارلیمنٹ میں اس حملے کو بزدلانہ واردات قرار دیا اور کہا کہ اس سے پاکستان اور ہمسایہ ملکوں کے درمیان خصوصی پہل سے توجہ نہیں ہٹے گی۔
اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ وزیر داخلہ شیخ رشید احمد سے بات کریں گے اور کہیں گے کہ وہ ملک کی سلامتی کی صورتحال کے بارے میں اطلاع دیں اور اس واردات کے سلسلےمیں ایوان کو اعتماد میں لیں۔
پختونخوا کے وزیراعلیٰ کے چیف اسسٹنٹ کامران خان بنگش نے کہا کہ اس واردات میں چین کے چھ انجینیئر کے ساتھ دو فرنٹ لائن مزدورں کی موت ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایک اعلیٰ سطحی وفد اوپری کوہستان کے لیے روانہ ہو گیا۔ اس حملے کی بابت افسران جلد ہی عوام اورمیڈیا کو معلومات دیں گے۔
کامران خان بنگش نے کہا کہ ’میڈیا سے اپیل ہے کہ وہ اس معاملے میں قیاس آرائی نہ کریں‘۔