میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان کے ایک سینیئر صحافی سے خصوصی گفتگو میں ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ اگر پاکستانی طالبان، افغان طالبان کے سربراہ کو اپنا سربراہ مانتے ہیں تو انہیں ان کی بات بھی ماننا ہوگی۔ ساتھ ہی طالبان پاکستان کو یقین دلاتے ہیں ہماری سرزمین ان کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاک افغان طویل سرحد پر بعض مقامات ایسے ہیں جہاں ابھی تک ان کی رسائی نہیں، حکومت کی تشکیل کے بعد اس سے متعلق مکینزم بنائیں گے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں طالبان نے کہا ہے کہ 31 اگست تک امریکہ اور برطانیہ اپنا انخلا مکمل کریں اور اگر 31 اگست کے بعد بھی امریکی فوجی موجود رہتے ہیں تو اسے قبضے میں توسیع سمجھا جائے گا اور نتائج کے ذمہ دار وہ خود ہوں گے۔
طالبان کے اس بیان کے بعد برطانیہ، فرانس، جرمنی و دیگر ممالک نے کہا تھا کہ وہ ڈیڈلائن میں توسیع کے لیے اپنے شراکت داروں اور طالبان سے رابطے میں ہیں جبکہ امریکی صدر جو بائیڈن نے امید ظاہر کی تھی کہ 31 اگست تک انخلا کا آپریشن مکمل کرلیا جائے گا۔