افغانستان کے دارالحکومت کابل کے کرتے پروان گوردوارے میں پناہ لینے والے سکھ اور ہندوؤں سے طالبان کے مقامی کمانڈرز نے ملاقات کی۔
رپورٹ کے مطابق کابل میں طالبان کے قبضے کے بعد تقریباً 300 سے زائد سکھوں اور ہندوؤں نے گوردوارے میں پناہ لی ہوئی ہے جس میں 270 سے زائد سکھ اور 50 ہندو شامل ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کابل کے گوردوارے میں پناہ لینے والوں میں غزنی اور دیگر علاقوں کے رہائش پذیر افراد بھی شامل ہیں جنہوں نے صورتحال خراب ہونے پر دارالحکومت کا رخ کیا تھا۔