اردو

urdu

ETV Bharat / international

کورونا وائرس کی سنگینی: دنیا کی طویل ترین پرواز میں مسافر کم، عملے کے اراکین زیادہ

کورونا وائرس کی سنگینی عالمی بحران ہے یا کچھ اور ،لیکن اس کی سنگینی کو اس واقعہ کے تناظر میں عالمی بحران ہی کہا جاسکتا ہے۔ واقعہ یہ ہے کہ سنگاپور سے نیویارک کی دنیا کی طویل ترین کمرشیل پرواز میں صرف 11 مسافر سوار ہیں جبکہ ان کی خدمت پر 13 رکنی عملہ تعینات ہے۔

کورونا وائرس کی سنگینی: دنیا کی طویل ترین پرواز میں صرف 11 مسافر اور اسٹاف کے 13 ممبرز
کورونا وائرس کی سنگینی: دنیا کی طویل ترین پرواز میں صرف 11 مسافر اور اسٹاف کے 13 ممبرز

By

Published : Apr 13, 2021, 2:19 PM IST

ایوی ایشن ذرائع کے مطابق سنگاپور سے امریکہ کے نیویارک ایئر پورٹ کے لئے رات ایک بج کر 26 منٹ پر روانہ ہونے والی سنگاپور ایئر لائن کی کمرشیل پرواز صرف 11 مسافر سوار ہیں۔ بتایا جارہا ہے کہ دنیا کی سب سے طویل تجارتی پرواز ایس کیو، 24 رات ایک بج کر 26 منٹ پر سنگاپور سے روانہ ہوئی، پرواز 17 گھنٹے 31 منٹ کا مسلسل طویل ترین سفر طے کرکے اگلی صبح نیویارک پہنچی۔

کورونا وائرس کی سنگینی: دنیا کی طویل ترین پرواز میں صرف 11 مسافر اور اسٹاف کے 13 ممبرز

ایوی ایشن ذرائع کے مطابق اس پرواز کے لئے دو سال قبل اپریل 2018 میں پہلی اڑان بھرنے والی نئی ایئر بس اے 350 زیر استعمال ہے جس میں مسافروں کی تین کیٹگریز ہیں اور اس ایئر بس میں 350 مسافروں کی گنجائش ہے لیکن عالمی بحران کی سنگینی کی وجہ سے اس پرواز میں محض 11 مسافر سفر کر رہے ہیں جبکہ ان کی خدمت کے لئے 13 کرو ممبرز موجود ہیں۔

کورونا وائرس کی سنگینی: دنیا کی طویل ترین پرواز میں صرف 11 مسافر اور اسٹاف کے 13 ممبرز

ایوی ایشن ذرائع کے مطابق عام طور پر کم ترین تعداد میں مسافر ہونے پر پرواز منسوخ کردی جاتی ہیں لیکن ایئر لائنز کورونا بحران کی وجہ سے ساکھ بچانے کے لیے شدید نقصانات پر بھی پروازیں کررہی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details