افغانستان کے شمالی صوبے قندوز کے ایک شیعہ برادری کی سید آباد مسجد میں اس وقت دھماکہ ہوا جب مقامی باشندے نماز جمعہ کے لیے مسجد میں جمع ہوئے تھے۔
ابھی تک کسی گروپ نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ مقامی حکام نے دھماکے کی تصدیق کی ہے لیکن ہلاکتوں کی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
افغانستان: نماز جمعہ کے دوران دھماکہ، 50 افراد ہلاک طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ دھماکے میں ایک شیعہ مسجد کو نشانہ بنایا گیا جس میں متعدد افراد ہلاک ہوئے۔
طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ٹویٹر پر مزید کہا کہ آج دوپہر ہمارے شیعہ ہم وطنوں کی ایک مسجد میں دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں ہمارے کئی ہم وطن شہید اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں، تحقیقات کے لیےخصوصی ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچ رہی ہے۔
مقامی میڈیا نے درجنوں ہلاکتوں کی اطلاع دی ہے
اگست کے وسط میں طالبان کے افغانستان پر قبضے کے بعد سے ان کے خلاف داعش سے وابستہ دہشت گردوں کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔دہشت گردانہ حملوں نے دونوں گروہوں کے درمیان وسیع تنازعہ کا امکان پیدا کیا ہے۔
اس سے قبل اتوار کو کابل کی ایک مسجد میں ہونے والے دھماکے میں کم از کم 12 افراد ہلاک اور 32 دیگر زخمی ہوئے تھے۔ یہ واقعہ کابل کی عید گاہ مسجد میں ایک پر ہجوم جگہ پر پیش آیا تھا جہاں پر طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کی والدہ کی یاد میں ایک تعزیتی نششت منعقد کی گئی تھی۔