اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے افغانستان کے صوبہ ہرات میں اقوام متحدہ کے کمپلیکس اور اس کے اہلکاروں پر ہوئے حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
ہرات میں واقع اقوام متحدہ کے کمپلیکس پر 30 جولائی کو ہوئے حملے میں افغان سکیورٹی فورس کا ایک گارڈ ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔
سلامتی کونسل کے ارکان نے حملے میں ہلاک ہونے والے گارڈ کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا اور زخمیوں کے جلد صحت یاب ہونے کی دعا کی۔ انہوں نے افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن کے ارکان کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ معصوم شہریوں، اقوام متحدہ کے کیپلیکسوں اور اس کے اہلکاروں پر جان بوجھ کر کئے گئے حملے جنگی جرائم ہیں اور ان جرائم کے مرتکب افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔
ارکان نے طالبان کے حملے کے بعد افغانستان میں جاری بڑے پیمانے پر جاری تشدد پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے افغانستان میں جاری مسلح تصادم سے متاثرین کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور شہریوں پر جان بوجھ کر کئے جارہےحملوں ک سخت الفاظ میں مذمت کی۔
یہ بھی پڑھیں: کابل میں افغان وزیر دفاع کے گھر پر حملہ
واضح ہو کہ افغانستان سے امریکی اور نیٹو افواج کے انخلا کے ساتھ ہی ملک میں تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور طالبان نے ملک کے 85 فیصد سے زیادہ علاقے پر قبضے کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس کے علاوہ طالبان نے ملک کے مختلف صوبائی دارالحکومتوں کو بھی محاصرے میں لے لیا ہے، اس دوران افغان فورسز اور طالبان کے درمیان تصادم جاری ہے اور طالبان نے انتباہ دیا ہے کہ جب تک صدر اشرف غنی کو ہٹایا نہیں جاتا تب تک وہ جنگ جاری رکھیں گے۔