روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کو روکنے کے لئے کل دیر رات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک قرارداد پر بحث میں ہندوستان نے اتحادیوں پر زور دیا کہ وہ تشدد کو فوری طور پر روک کر سفارتی اقدامات کی طرف لوٹ آئیں اور ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرنے کی ترغیب دینے کا اعلان کیا۔ Russia must end violence
ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ کل دیر رات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیش کی گئی یوکرین سے متعلق قرارداد کے حق میں 11 ارکان نے ووٹ دیا اور تین ارکان – ہندوستان، چین اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ اس قرارداد پر روس نے ویٹو کا حق استعمال کیا اور یوں قرارداد منظور نہ ہو سکی۔ ذرائع کے مطابق ہندوستان نے ووٹنگ کے بعد اپنے فیصلے کے حوالے سے وضاحت جاری کرتے ہوئے متعلقہ فریقوں سے فوری طور پر تشدد بند کرنے، تنازع کے حل کے لیے سفارتی اقدامات پر واپس آنے اور ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرنے کی اپیل کی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ اپنی ٹیلی فونک گفتگو میں انہی نکات پر زور دیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ہندوستان نے کہا کہ تمام رکن ممالک کو بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کا احترام کرنا چاہئے کیونکہ اس سے آگے بڑھنے کا ایک تعمیری راستہ کھلتا ہے۔ ہندوستان نے افسوس کا اظہار کیا کہ سفارت کاری کا راستہ چھوڑ کر تشدد کا راستہ اختیار کیا گیا۔ ہندوستان نے کہا کہ اسے یوکرین میں حالیہ واقعات سے بہت تکلیف ہوئی ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ انسانی جان کی قیمت پر کوئی حل نہیں نکل سکتا۔ اختلافات اور تنازعات کو حل کرنے کا واحد راستہ بات چیت ہے۔
ذرائع کے مطابق ہندوستان نے اس معاملے پر مستقل، مضبوط اور متوازن موقف اپنایا ہے۔ ہندوستان تمام فریقین سے رابطے میں ہے اور ہر کسی سے مذاکرات کی میز پر آنے کی مسلسل درخواست کر رہا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ہندوستان نے ووٹ میں حصہ نہ لینے اور متعلقہ فریقوں سے رابطہ کرنے اور بات چیت اور سفارت کاری کے لیے درمیانی بنیادی راستہ تلاش کرنے کا آپشن برقرار رکھا۔