اردو

urdu

ETV Bharat / international

سری لنکا کے عیسائی انصاف کے منتظر

سری لنکا میں صدارتی انتخابات  کے انعقاد میں صرف دو دن باقی رہ گئے ہیں، اقلیتی فرقوں سے وابستہ لوگوں کے ووٹ ان انتخابات میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ ملک کے عیسائی فرقے سے وابستہ لوگ، اپریل میں ایسٹر کے موقعے پر ہوئے خوفناک حملوں کے پس منظر میں ابھی تک دلبرداشتہ ہیں۔ ان حملوں میں 250 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اس پس منظر میں  مجموعی آبادی کے سات فیصد عیسائی فرقے کے لوگوں کے ووٹ کسی بھی طرف جاسکتے ہیں۔

سری لنکا کے عیسائی انصاف کے منتظر

By

Published : Nov 14, 2019, 11:59 PM IST

Updated : Nov 15, 2019, 7:51 PM IST

انتخابات سے قبل ای ٹی وی بھارت نے سینٹ انٹونی گرجے کے پادری جوڑ فرنینڈو کے ساتھ خصوصی بات چیت میں یہ جاننے کی کوشش کی کہ عیسائی رائے دہندگان کے من میں کس طرح کی باتیں چل رہی ہیں۔

سری لنکا کے عیسائی انصاف کے منتظر

فرنینڈو نے کہا کہ وہ تحقیقات کے عمل سے بددل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ابھی تک انصاف کے منتظر ہیں۔ ’’انصاف کی ضرورت ہے اور ہمیں یہ جاننا ضروری ہے کہ یہ کس نے کیا اور اسکی اصل حقیقت کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ معاملے کی تحقیقات کیلئے پہلے ایک کمیشن تشکیل دیا گیا اور انکی رپورٹس منظر عام پر ہیں۔ ’اب حال ہی میں ایک نیا کمیشن بھی مزید تحقیقات کیلئے بٹھایا گیا۔ ہم انصاف کی خاطر جانچ ایجنسی کے ساتھ تعاون کررہے ہیں۔

سری لنکا صدارتی انتخابات، گراؤنڈ رپورٹ، ویڈیو

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا عیسائی رائے دہندگان، انتخابات میں اہم کردار ادا کریں گے تو انہوں نے کہا کہ انکا کسی بھی سیاسی جماعت کی جانب جھکاؤ نہیں ہے اور نا ہی کسی ایک امیدوار کی حمایت کررہے ہیں۔ تاہم چرچ ، رائے دہندگان پر زور دے رہا ہے کہ وہ اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں ۔

انہوں نے کہا یہ پہلا موقعہ نہیں ہے کہ وہ ووٹ ڈال رہے ہیں۔ ہر ایک ووٹر کو اپنی مرضی کے مطابق ووٹ ڈالنے کا حق ہے۔

مجموعی طور عیسائی فرقے سے وابستہ لوگ، بم دھماکوں سے متعلق تحقیقات کی سست رفتاری پر نالاں ہیں۔ وہ اکثر یہ سوال پوچھتے ہیں کہ ان دھماکوں میں ملوث افراد کو کب سزا سے ہمکنار کیا جائے گا۔

Last Updated : Nov 15, 2019, 7:51 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details