اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) کے 76ویں سیشن میں وزیراعظم مودی نے کہا کہ بھارت کو جمہوریت کی ماں کہا جاتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا تنوع ہماری مضبوط جمہوریت کی پہچان ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں اس ملک کی نمائندگی کر رہا ہوں جسے مادر جمہوریت کا فخر حاصل ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمارا تنوع ہماری مضبوط جمہوریت کی پہچان ہے۔ ایک ایسا ملک جس میں درجنوں زبانیں ، سیکڑوں بولیاں ، رہنے کی مختلف عادات ، کھانے پینے کی چیزیں ہیں۔ یہ متحرک جمہوریت کی ایک مثال ہے۔
انھوں نے کہا کہ بھارت اس سال اپنی آزادی کے 75 سال مکمل کررہا ہے۔ اس کے علاوہ وزیراعظم نے ٹیگور کو یاد کیا اور کہا ’’اپنے اچھے کاموں پر بے خوف ہوکر آگے بڑھو‘‘ اور وزیراعظم نے چانکیہ کو یاد کرتے ہوئے کہا ’’جب وقت پر صحیح کام نہیں کیا جاتا تو اس کی افادیت ختم ہوجاتی ہے‘‘
انھوں نے افغانستان پر کہا کہ افغانستان کی زمین کا استعمال دہشت گردی کے لیے نہ ہو اور افغانستان میں اقلیتیوں کی حفاظت ضروری ہے۔
اپنے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ دہشت گردی کو دنیا میں سیاسی اوزار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے اور جو لوگ دہشت گردی کو سیاسی آلے کے طور پر استعمال کرتے ہیں انہیں سمجھنا چاہیے کہ یہ ان کے لیے بھی اتنا ہی زیادہ خطرہ ہے۔