پاکستانی صحافی حسنین شاہ pakistani journalist, Hasnain Shah کو پیر کے روز جرائم پیشوں نے لاہور پریس کلب Lahore Press Club کے باہر گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ اس کی میڈیا نمائندوں نے سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق پولیس حکام کے مطابق حسنین شاہ پریس کلب کے باہر اپنی گاڑی میں بیٹھے تھے کہ موٹر سائیکل پر سوار جرائم پیشوں نے انہیں روکا اور گولی مار دی، جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔
حسنین نجی ٹی وی چینل میں کرائم رپورٹر تھے اور ایل پی سی کے ممبر بھی تھے۔ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ Pakistan Federal Union of Journalist کے صدر شہزادہ ذوالفقار، سیکرٹری جنرل ناصر زیدی اور خزانچی ذوالفقار علی مہتو نے واقعے کی مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت شہر میں امن و امان برقرار رکھنے میں ناکام رہی ہے۔
یونین نے حکام سے ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ لاہور اکنامک جرنلسٹ ایسوسی ایشن Lahore Economic Journalist Association نے بھی اس قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ صحافیوں کی جانیں محفوظ نہیں ہیں اور انتظامیہ انہیں تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔
لاہور پریس کلب کے صدر Lahore Press Club President اعظم چوہدری نے کہا کہ دن دہاڑے پریس کلب کے سامنے صحافی کا قتل حکومت کے لیے لمحہ فکریہ ہے، انہوں نے مزید کہا کہ مجرموں کو جلد نہ پکڑا گیا تو اس کے ذمہ دار حکام ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: Pak PM Imran Khan on opposition: استعفیٰ دینے کے لیے مجبور کیا گیا، تو خطرناک ہوگا: عمران خان
انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس International Federation of Journalists کے مطابق 2021 میں پاکستان میں تین صحافی مارے گئے۔اس میں کہا گیا ہے کہ اسی سال دنیا بھر میں 45 صحافی مارے گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں افغانستان میں نو صحافی شامل ہیں، جو کسی ایک ملک کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔