وزارت خارجہ نے ہفتہ کو ایک پریس ریلیز جاری کرکے کہا کہ 'دفتر خارجہ نے حکومت اور پاکستان کے لوگوں کی گہری تشویش کا اظہار کرنے کے لئے ناروے کے سفیر کو طلب کیاگیا'۔
پاکستان نے ناروے کے سفیر کو طلب کیا اركسن نے واقعہ پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 'ناروے میں سب کو اظہارآزادی اور کسی بھی مذہب کو ماننے کا حق ہے'۔
وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں ناروے کے حکام سے واقعہ کے لئے ذمہ دار لوگوں کو قانون کے دائرے میں لانے اور مستقبل میں اس طرح کے واقعات کو دوبارہ نہ ہونے کی اپیل کی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ناروے میں ’اسٹاپ اسلام‘ مہم کا لیڈرارس تھورسین نے حال ہی میں ایک ریلی کے دوران پولیس کے انتباہ کے باوجود قرآن کے ایک نسخہ کو جلانے کی کوشش کی جس کے بعد ایک شخص سے ا س کی ہاتھا پائی کی۔
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو میں ایک شخص کو مقدس کتاب کو جلانے سے بچانے کے لئے بیریکیڈ دائرے میں کودتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ریلی کوپر تشدد ہونے سے روکنے کے لئے پولیس نے تھورسین اورقرآن کریم کو جلانے سے روکنے والے شخص کو حراست میں لے لیا ہے۔