میڈیا رپورٹز کے مطابق پاکستان دنیا کا 12 واں ملک بن گیا ہے جہاں کورونا وائرس کے معاملات دو لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔
پاکستان سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملک میں کورونا وائرس کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد 4 ہزار 98 ہوگئی ہے۔ ملک میں 5000 سے زائد طبی کارکنان اس وائرس کے شکار ہوچکے ہیں۔
پاکستان کے جیو ٹی وی کے مطابق گذشتہ چند ہفتوں میں یعنی جب سے حکومت نے لاک ڈاؤن میں نرمی کی ہے تو انفیکشن کی شرح میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ 23 اپریل کو عالمی ادارہ صحت نے پابندیاں ختم کرنے کے خلاف پاکستان کو متنبہ کیا تھا۔
ڈائریکٹر جنرل ڈبلیو ایچ او ڈاکٹر ٹیڈروس اذانوم نے کہا تھا کہ ' جولائی کے وسط تک ایک اندازے کے مطابق 2 لاکھ سے زائد کورونا معاملات سامنے آ سکتے ہیں۔ معیشت پر پڑنے والے اثرات تباہ کن ہوسکتے ہیں اور غربت میں رہنے والے افراد کی تعداد کو دوگنا کردیتے ہیں۔
تاہم پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے لاک ڈاؤن کی اہمیت کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان لاک ڈاؤن کے دوران ہونے والے نقصانات کو پورا کرنے کے متحمل نہیں ہوسکتا ہے جیسا کہ دوسرے ممالک نے کیا ہے۔