اردو

urdu

ETV Bharat / international

ہندو اور عیسائی لڑکیوں کی جبری تبدیلیٔ مذہب پر کمیشن متفکر - ریاست سندھ

ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے ہندو اور عیسائی لڑکیوں کی جبری تبدیلیٔ مذہب پر تشویش کا اظہار کیا ہے،گذشتہ برس صرف ریاست سندھ میں تقریبا 1000 ایسے معاملات سامنے آئے ہیں۔

Forced Conversions Of Girls

By

Published : Apr 16, 2019, 10:33 AM IST


کمیشن نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستانی حکومت نے اس طرح کی جبری تبدیلیٔ مذہب اور شادیوں کو روکنے محدود اقدمات کیے ہیں۔

ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے اراکین پارلیمان سے اس روایت کو ختم کرنے کے لیے متاثر کن قانون بنانے کی اپیل کی ہے۔

کمیشن نے 335 صفحات پر مشتمل '2018 میں انسانی حقوق کی حالت' کے عنوان سے لکھا ہے کہ صرف ریاست سندھ میں تقریبا 1000 ایسے معاملات سامنے آئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پاکسانی شہر عمیر کوٹ، تھرپرکر، میرپور خاص، بادین، کراچی، تانڈو الیار، کاشموری اور گھوٹکی میں ایسے واقعات زیادہ پیش آئے ہیں۔

ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی ایسے وقت میں جب اس سے صرف ایک ہفتہ قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے واضح کیا تھا کہ دو ہندو بہنیں 13 سالہ روینا اور 15 سالہ رینا پر زبردستی اسلام نہیں تھوپا گیا ہے، نیز ہائی کورٹ نے انھیں اپنے شوہروں کے ساتھ رہنے کی اجازت دی تھی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details