پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) معید یوسف نے بھارت کی جانب سے غلطی سے پاکستان میں میزائل گرنے پر افسوس کا اظہار کرنے کے بعد حساس ٹیکنالوجی کو سنبھالنے کی نئی دہلی کی صلاحیت پر سوال اٹھایا ہے۔Pak NSA on Violation of Pak Airspace
اور انھوں نے دنیا پر زور دیا کہ وہ اس بات پر غور کرے کہ کیا پڑوسی ملک حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
سلسلہ وار ٹویٹ میں، معید یوسف نے نشاندہی کی کہ دہلی کو یہ تسلیم کرنے میں دو دن سے زیادہ کا وقت لگا کہ 'یہ ان کا میزائل تھا جو مینٹیننس کے دوران تکنیکی خرابی کی وجہ سے حادثاتی طور پر فائر ہوگیا تھا'۔
انہوں نے کہا کہ "یہ اس طرح کی حساس ٹیکنالوجی کو سنبھالنے کی بھارت کی صلاحیت کے بارے میں سنجیدہ سوالات اٹھاتا ہے۔ یہ میزائل بین الاقوامی اور ملکی فضائی کمپنیوں کے راستے کے قریب تھا جو شہریوں کی حفاظت کے لیے خطرہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ "جوہری دنیا میں، اس طرح کی لاپرواہی اور نااہلی بھارتی ہتھیاروں کے نظام کی حفاظت پر سوال اٹھاتی ہے۔"
انہوں نے کہا کہ بھارت میں یورینیم کی چوری کے کئی واقعات پہلے ہی رپورٹ ہو چکے ہیں اور حالیہ دنوں میں اس کے شہریوں کو ’یورینیم کی سمگلنگ‘ کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
معید یوسف نے کہا کہ پاکستان نے متعدد دفعہ دنیا پر زور دیا کہ وہ 'بھارت کے غیر ذمہ دارانہ رویے' پر توجہ دے، جسے نظر انداز کر دیا گیا۔ دہلی کے اس غیر ذمہ دارانہ رویے سے علاقائی استحکام کو خطرہ لاحق ہے۔
این ایس اے معید یوسف نے کہا، ’’ 9 مارچ کو پیش آنے والا حالیہ واقعہ اور اس کے بعد ہونے والے واقعات کو دیکھتے ہوئے، دنیا کو غور کرنا چاہیے کہ کیا بھارت اپنے جوہری اور دیگر جدید ترین ہتھیاروں کے نظام کی حفاظت کو یقینی بنانے کے قابل ہے‘‘۔