پاکستان میں سابق وزیراعظم نواز شریف سمیت دیگر مسلم لیگ کے رہنماؤں کے خلاف غداری کے مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ گذشتہ 5 اکتوبر کو تھانہ شاہدرہ میں سابق وزیراعظم نواز شريف، ان کی صاحبزادی مريم نواز، مسلم لیگ کے رہنما شاہد خاقان عباسی، راجہ ظفر الحق، احسن اقبال، پرویز رشید، خواجہ آصف، سعد رفیق، امیر مقام، مریم اورنگ زیب، خرم دستگير اور اياز صادق سمیت دیگر کے خلاف 11 دفعات کے تحت بغاوت کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
غداری کے مقدمہ سے راجہ فاروق حیدر کا نام خارج
مقبوضہ کشمیر کے نام نہاد وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان کا نام غداری کے مقدمے سے خارج کردیا گیا جبکہ گذشتہ روز پاکستان میں حزب اختلاف کی جماعت کے بعض سرکردہ رہنماؤوں کے خلاف غداری کے مقدمے میں راجہ فاروق حیدر کا نام بھی شامل کیا گیا تھا۔
غداری کے مقدمہ سے راجہ فاروق حیدر کا نام خارج کردیا گیا
نواز شریف سمیت دیگر مسلم لیگ رہنماؤں کے خلاف غداری اور بغاوت کے مقدمے کی تفتیش کا آج سے آغاز ہوگیا ہے۔ آئی جی انعام غنی کی ہدایت کے بعد نواز شریف سمیت دیگر کے خلاف غداری اور بغاوت کے مقدمے کی تفتیش کے لیے لاہور ایس پی سی آئی اے، کی سربراہی میں 4 عہدیداروں پر مشتمل انوسیٹی گیشن ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔