اردو

urdu

ETV Bharat / international

پاکستان میں ٹک ٹاک سے پابندی ختم

گیارہ مارچ کو پشاور ہائی کورٹ نے مبینہ طور پر فحش ویڈیوز کی وجہ سے ٹک ٹاک پر پابندی عائد کرنے کا حکم دیا تھا۔

tiktok
tiktok

By

Published : Apr 2, 2021, 7:12 AM IST

جمعرات کو ایک پاکستانی عدالت نے ویڈیو شیئرنگ چینی ایپلی کیشن ٹک ٹاک پر عائد پابندی ہٹا دی ہے۔

اس کے ساتھ ہی ملک کی ٹیلی کام اتھارٹی کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ فحاشی کے ویڈیو ٹک ٹاک پر اپ لوڈ نہ ہوں۔

گیارہ مارچ کو پشاور ہائی کورٹ نے مبینہ طور پر فحش ویڈیوز کی وجہ سے ٹک ٹاک پر پابندی عائد کرنے کا حکم دیا تھا۔

یہ چھ ماہ میں دوسری بار کیا گیا لیکن پھر جمعرات کو عدالت نے یہ پابندی ختم کردی۔

پی ایچ سی کے چیف جسٹس قیصر راشد نے اپنے حکم میں پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی (پی ٹی اے) کو ہدایت کی ہے کہ وہ کسی بھی قسم کی فحش ویڈیو ایپ پر اپ لوڈ کرنے سے محتاط رہیں۔

عدالت نے کیس کی سماعت 25 مئی تک ملتوی کردی۔

پی ٹی اے حکام کو آئندہ سماعت تک تفصیلی جواب داخل کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

سماعت کے دوران راشد نے پی ٹی اے افسر سے پوچھا کہ اتھارٹی نے پلیٹ فارم سے فحش ویڈیوز ختم کرنے کے لئے کیا اقدامات اٹھائے ہیں۔

پی ٹی اے کے ڈائریکٹر جنرل طارق گاندہپور نے عدالت کو بتایا کہ فحش ویڈیو شیئر کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے لئے ٹک ٹاک سے رابطہ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ اس ایپ کو پاکستان میں تقریباً تین کروڑ 90 لاکھ بار ڈاؤن لوڈ کیا گیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details