نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کے سکریٹری جنرل جینس اسٹولٹن برگ نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کو افغانستان سے امریکی فوجوں کے جلد انخلا پر بھاری قیمت ادا کرنا پڑ سکتا ہے'۔
اسٹولٹن برگ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 'افغانستان ایک بار پھر بین الاقوامی عسکریت پسندوں کے لئے حملوں کی منصوبہ بندی کرنے اور اس کے فروغ کے ضمن میں ایک پلیٹ فارم بن سکتا ہے، جس کے لیے بڑا خطرہ نظر آرہا ہے'۔
انھوں نے کہا ہے کہ 'آئی ایس آئی ایس (داعش) شام اور عراق میں پھیلنے والی عسکریت کے آثار افغانستان میں بھی دوبارہ نظر آسکتے ہے'۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ 'نیٹو اتحادی افغانستان میں امن عمل کی حمایت کرتا ہے۔ اس عمل کے ایک حصے کے طور پر ہم پہلے ہی اپنی موجودگی میں نمایاں تبدیلی کر چکے ہیں'۔
اسٹولٹن برگ نے کہا کہ انہوں نے بار بار زور دیا ہے کہ وہ افغانستان میں اپنے فوجی دستوں کا جائزہ لیتے رہیں گے۔
'اب ہمارے پاس افغانستان میں نیٹو کے 12،000 فوجی ہیں اور ان میں سے نصف سے زیادہ غیر امریکی افواج ہیں'۔