بنگلہدیش کے وزیرخارجہ ڈاکٹر اے کے عبدالمیمن اور جاپان کے وزیر خارجہ تارا کونو کے درمیان ایک میٹنگ ہوئی جس میں روہنگیا پناہ گزینوں کی وطن واپسی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس دوران جاپان نے کہا کہ کےاگر بنگلہدیش اور میانمار چاہیں تو وہ دونوں ملکوں کے درمیان ثالثی کا کام انجام دے سکتے ہیں۔
دونوں سفارتکاروں نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس کرکے میانمار حکومت کے ساتھ پرامن ماحول بنانے پر زور دیا تاکہ روہنگیا مسلمانوں کو ان کے ملک واپس بھیجا جائے۔
جاپان کے وزیرخارجہ تارا کونو نے اپنے تین دن کے بنگلہدیشی دورے کے دوران روہینگیا مسلمانوں کی بستیوں کا دورہ کیا، اس بیچ انھوں نے کاکس بازار میں متعدد روہنگیا مسلمانوں سے بات چیت کی۔
سال 2017 میں تقریباً 7 لاکھ روہنگیا مسلمانوں پر میانمار میں ہو رہے ظلم کے بعد انہیں ملک چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ۔ بنگلہ دیش میں 12 لاکھ روہنگیا مسلمان شہر کاکس بازار میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔
غور طلب ہے کہ میانمار اور بنگلہدیش حکومت نے ایک معاہدہ پر دستخط کیا ہے تاکہ روہنگیا مسلمان اپنے ملک واپس جاسکئیں، لیکن ابھی تک کوئی بھی روہنگیا اپنے ملک واپس نہیں لوٹنا چاہتے، تاہم بنگلہدیش کا کہنا ہے کے وہ روہنگیاؤں کو ملک چھوڑنے کے لیے مجبور نہیں کریں گے۔