ایرانی پارلیمنٹ کے انسانی حقوق کمیشن کی چیئرپرسن جوہرے الہین نے یوروپی پارلیمنٹ کی انسانی حقوق کی ذیلی کمیشن کو لکھے خط میں کہا ہے کہ ’’ایران کے 17,000 سے زیادہ شہری دہشت گردانہ حملوں اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا شکار ہوئے ہیں۔ ان حقوق میں زندگی، سلامتی اور صحت سے متعلق حقوق شامل ہیں۔‘‘
الہین نے مزید کہا کہ ملک سے جلاوطن ایرانی مجاہدین خلق تنظیم (ایم کے او) کے اراکین میں سے متعدد افراد دہشت گردانہ کاموں کے لئے ذمہ دار تھے۔
انہوں نے کہا کہ ’’ان میں سے کئی دہشت گردوں نے یوروپی ممالک میں پناہ طلب کی ہے اور یہ ایران کے خلاف لوگوں کو اکسانے کے لئے ذمہ دار رہے ہیں۔‘‘
ایرانی پارلیمنٹ نے مجرموں کی شناخت کرنے، ان پر مقدمہ چلانے، ان کی حوالگی اور متاثروں کو معاوضہ دینے کے پیش نظر ان کی جائیداد کو ضبط کرنے جیسے مسائل پر یوروپی یونین کے تعاون کے عزم کو یاد دلایا ہے۔
الہین نے یوروپی پارلیمنٹ سے ان معاملوں میں کارروائی کرنے کے علاوہ یوروپی حکومتوں سے ’دہشت گردی‘ سے متاثرہ اور ان کے اہل خانہ کے اراکین کی حمایت کرنے کی امید کا اظہار کیا ہے۔