وزیراعظم نریندر مودی نے جمہوریت سمٹ میں PM Modi at Summit for Democracy ورچوئل طور سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمہوری جذبہ بھارت کے تہذیبی اخلاق کا لازمی جزو ہے۔ صدیوں کی نوآبادیاتی حکمرانی ہندوستانی عوام کے جمہوری جذبے کو دبا نہیں سکتی ہے۔
وزیراعظم نریندر مودی کا جمہوریت سمٹ سے ورچوئل خطاب انھوں نے کہا کہ جمہوری روحوں اور اخلاقیات نے قدیم بھارت کو سب سے زیادہ خوشحال بنا دیا ہے، جس نے گزشتہ 75 برسوں میں جمہوری قوم کی تعمیر میں ایک بے مثال کہانی پیش کی گئی ہے۔
یہ تمام شعبوں میں بے مثال سماجی و اقتصادی، صحت، تعلیم اور انسانی بھلائی میں ناقابل تصور پیمانے پر مسلسل بہتری کی کہانی ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو جمہوریت سمٹ میں Summit for Democracy جمہوریت کی اہمیت پر زور دیا کہا کہ بھارت کی کہانی دنیا کو ایک واضح پیغام دیتی ہے کہ جمہوریت ڈیلیور کر سکتی ہے، ڈیلیور کر چکی ہے اور ڈیلیور کرتی رہے گی۔
انھوں نے کہا کہ ملک میں کثیر الجماعتی انتخابات، آزاد عدلیہ اور آزاد میڈیا جیسی ساختی خصوصیات جمہوریت کے اہم آلات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی بنیادی طاقت وہ روح اور اخلاق ہے جو ہمارے شہریوں اور ہمارے معاشروں میں موجود ہے۔
وزیراعظم مودی نے جمہوریت سمٹ Summit for Democracy سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت صرف عوام کی طرف سے عوام کے لیے نہیں ہوتی بلکہ عوام کے ساتھ اور عوام کے اندر بھی ہوتی ہے۔
صدر جو بائیڈن نے جمعرات کو بڑھتی ہوئی خود مختاری کے خلاف جمہوریت کو فروغ دینے کے اپنے منصوبوں کے پیش نظر انہوں نے ایک ورچوئل "سمٹ فار ڈیموکریسی" بلایا، جس میں حکومتوں، سول سوسائٹی اور نجی شعبے کے رہنماؤں کی نمائندگی کرنے والے 100 سے زائد شرکاء کی میزبانی کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: Joe Biden In Summit For Democracy: جمہوری اصولوں اور اقدار کا تحفظ موجودہ وقت کا چیلنج
بائیڈن نے جمعرات کو جمہوریت کے لیے پہلی سربراہی کانفرنس کا آغاز کیا۔ جس میں پی ایم مودی کے علاوہ تقریباً 80 عالمی رہنماؤں نے افتتاحی کلمات میں ورچوئل طور پر شرکت کی۔
امریکہ کی میزبانی میں منعقد دو روزہ جمہوریت سمٹ Summit for Democracy جمہوریتوں کو درپیش چیلنجوں اور مواقع پر توجہ مرکوز کرتا ہے اور رہنماؤں کو انفرادی اور اجتماعی وعدوں، اصلاحات، اور اندرون و بیرون ملک جمہوریت اور انسانی حقوق کے دفاع کے لیے اقدامات کا اعلان کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔
چین، روس اور ترکی کو سمٹ میں مدعو نہیں کیا گیا تھا جبکہ پاکستان نے سمٹ میں شرکت کرنے سے انکار کر دیا تھا۔