وزیر خارجہ ایس جے شنکر اور ان کے مالدیپ کے ہم منصب عبداللہ شاہد نے جمعہ کے روز مالدیپ میں بھارت کے ذریعہ مالی تعاون سے چلنے والے کمیونٹی منصوبوں سے متعلق معاہدے پر دستخط کیے۔
ساتھ ہی دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے دوطرفہ، علاقائی اور عالمی امور پر وسیع پیمانے پر بات چیت کی۔
گذشتہ ماہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 76 ویں اجلاس کے لیے صدر منتخب ہونے والے مالدیپ کے رہنما، تین روزہ دورے پر بھارت پہنچے تھے۔
مالدیپ میں ایس جے شنکر نے ٹویٹ کیا، 'مالدیپ میں بھارت کی مالی اعانت سے چلنے والے کمیونٹی منصوبوں پر دستخط کیے گئے۔ پڑوس پہلی ترجیح ہیں۔'
جے شنکر نے ایک اور ٹویٹ میں کہا، 'عبد اللہ شاہد کے ساتھ گرم جوشی کے ساتھ ملاقات ہوئی۔ یو این جی اے کے صدر کی حیثیت سے اپنی ترجیحات پر تبادلہ خیال کیا۔ ان کا بھارت سے مکمل تعاون کا وعدہ کیا۔
شاہد نے ٹویٹ کیا ، 'میرے عزیز دوست وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر سے مل کر خوشی ہوئی۔ ان کی ذاتی وابستگی نے مالدیپ اور بھارت کی شراکت کو تقویت بخشی ہے! میں نے ان کی مسلسل حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ ہم نے مختلف عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔'
قبل ازیں شاہد نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی۔ اس دوران وزیر اعظم نے انہیں یقین دلایا کہ بھارت ان کے صدارتی دور میں مکمل تعاون کرے گا۔ ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم مودی نے شاہد کو ان کی زبردست فتح پر مبارکباد دی اور کہا کہ ان کا انتخاب عالمی سطح پر مالدیپ کے بڑھتے قد کو ظاہر کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کل جماعتی حریت کانفرنس نے میر واعظ کی مبینہ جاسوسی کو شرمناک قرار دیا
اس میں کہا گیا ہے، 'وزیر اعظم نے دنیا کی موجودہ حقائق اور دنیا کی اکثریت کی آبادی کی امنگوں کی عکاسی کرنے کے لیے کثیرالجہتی نظام پر زور دیا۔'