پاکستانی وزیراعظم کے خصوصی مشیر فردوس عاشق اعوان کے حوالے سے بتایا گيا کہ 'عمران خان کی طالبان قیادت سے ملاقات کی رپورٹ غلط ہے۔'
انہوں نے بتایا کہ 'طالبان وفد نے پاکستان کا دورہ کیا جو امن عمل کے لیے اچھے اشارے دیے ہیں۔'
پاکستانی وزیراعظم کے خصوصی مشیر فردوس عاشق اعوان کے حوالے سے بتایا گيا کہ 'عمران خان کی طالبان قیادت سے ملاقات کی رپورٹ غلط ہے۔'
انہوں نے بتایا کہ 'طالبان وفد نے پاکستان کا دورہ کیا جو امن عمل کے لیے اچھے اشارے دیے ہیں۔'
معروف طالبان رہنما ملا برادر سمیت کئی طالبان رہنما پاکستان کے دورے پر ہیں۔ اسلام آباد میں ان کی آمد پر زبردست سرکاری پروٹوکول دیا گیا تھا اور اس پر افغانستان کی حکومت نے یہ کہہ کر اعتراض کیا ہے کہ اس سے مذاکرات متاثر ہوسکتے ہیں۔
اس طرح کی اطلاعات تھیں کہ عمران خان نے افغان امن عمل کی پیش رفت کے لیے طالبان کے اعلی سطحی وفد سے ملاقات کی ہے۔
واضح رہے کہ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں 7 ستمبر کو ہونے والے دھماکے میں ایک امریکی فوجی کے مارے جانے کے بعد امریکہ نے طالبان کے ساتھ ہونے والے مذاکرکات منسوخ کردیے تھے۔ اس کے بعد سے افغان امن عمل معلق ہے۔