اسلام آباد میں قائم انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے جمعرات کو پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کو سنہ 2014 میں ہوئے پارلیمنٹ ہاؤس حملے سے متعلق معاملے میں بری کردیا ہے۔
پاکستانی میڈیا 'جیو نیوز' کی رپورٹ کے مطابق اے ٹی سی کے جج راجا جواد عباس حسن نے اس فیصلے کا اعلان کیا۔
وفاقی حکومت کے وکیل کے ذریعہ عمران خان کی رہائی کے لئے درخواست پیش کی گئی تھی۔ پراسیکیوٹر نے آخری سماعت کے موقع پر کہا تھا کہ یہ کیس سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا ہے اور یہ عدالت کا وقت ضائع کرنا ہوگا۔
وزیر اعظم نے اپنے وکیل عبد اللہ بابر اعوان کے توسط سے عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ استغاثہ بری ہونے کے حق میں ہے۔
عدالت نے صدر عارف علوی کے صدارتی عہدے پر فائز ہونے کی وجہ سے ان کے خلاف کارروائی روکنے کا فیصلہ بھی کیا۔
تاہم عدالت نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر دفاع پرویز خٹک، وزیر تعلیم شفقت محمود، سمیت دیگر افراد کو اس مقدمے میں نامزد کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس میں وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کے ساتھ پارٹی کے ممتاز رہنما علیم خان اور وزیر اعظم کے سابقہ قریبی ساتھی رہے جہانگیر خان ترین بھی شامل ہیں۔