اردو

urdu

ETV Bharat / international

عراق میں ایک مسلم خاندان کے پہلے افطار کا منظر - corona

عموما ماہ رمضان میں اجمتاعی عبادات اور افطار کی دعوتوں کی کثرت ہوتی ہے لیکن کرونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کے لیے نافذ کیے گئے کرفیو نے رواں برس ہر طرح کی عوامی اجتماعات پر روک لگا دی ہے۔

sdf
dfs

By

Published : Apr 26, 2020, 8:38 PM IST

عراق کے بغداد میں ایک مسلم خاندان کے کچن کا منظر، جہاں کورونا کے سبب لاک ڈاون کے دوران پہلی افطاری کا انتظام کیا جا رہا ہے۔

عراق میں ایک مسلم خاندان کے پہلے افطار کا منظر: ویڈیو

رواں برس کووڈ-19 کی وجہ سے رمضان المبارک کی عوامی سرگرمیوں مثلا تراویح اور مسجدوں میں نماز و افطار پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

بغداد کے ایک باشندے نے بتایا کہ 'اس رمضان کے دوران ہم اپنے گھروں میں قید ہو کر رہ گئے ہیں۔ افطاری کے بعد ہم گھر ہی میں رہتے ہیں کیونکہ ہم کرفیو کی وجہ سے اپنے عزیزوں اور دوستوں سے ملنے نہیں جا سکتے۔ حالانکہ اس سے قبل ہم ایک دوسرے سے ملنے جاتے تھے۔ رمضان المبارک کی نماز کے دوران ہم خدا سے دعا کریں گے کہ وہ اس وبا کو عراق اور پوری سے ختم کردے'۔

عموما ماہ رمضان میں اجمتاعی عبادات اور افطار کی دعوتوں کی کثرت ہوتی ہے لیکن کرونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کے لیے نافذ کیے گئے کرفیو نے رواں برس ہر طرح کی عوامی اجتماعات پر روک لگا دی ہے۔

رمضان المبارک اسلامی قمری سال کا نواں مہینہ ہے، اس پورے مہینے میں مسلمانوں کو روزہ رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔ روزہ اسلام کے پانچ بنیادی ارکان میں سے ایک ہے۔

حالانکہ بچوں ، بوڑھوں، بیماروں، ، حیض والی عورتوں اور مسافروں کو اس عمل سے چھوٹ دی گئی ہے۔

عراقی وزارت صحت نے ملک بھر میں 1 ہزار 708 کورونا متاثرین کی تصدیق ہو چکی ہے۔ ان میں سے 86 افراد کے ہلاک ہونے کی بھی تصدیق ہوئی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details