اردو

urdu

ETV Bharat / international

ترکی کی روس، فرانس اور امریکہ کو کھری کھری - ناگورنو قرہباخ پر اردگان کا بیان

آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان جنگ جاری ہے۔ اس میں ترکی کھل کر میدان میں آ گیا ہے، وہیں بڑی طاقتیں نظر بنائے ہوئی ہیں کہ کوئی احمقانہ حرکت کرے اور انہیں اس میں کودنے کا موقع مل جائے۔

سفد
سفد

By

Published : Oct 2, 2020, 4:19 AM IST

ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے جمعرات کو آرمینیائی فوجوں کو ناگورنو-قرہباخ سے دستبرداری کے لئے کہہ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر مسئلے کا حل چاہتے ہیں تو قبضہ کرنے والوں پر لازم ہے کہ وہ ان علاقوں کو خالی کردیں۔

ویڈیو

اردگان نے ترک پارلیمنٹ کو بتایا کہ امن کا واحد راستہ آرمینیائی فوج کا علاقہ چھوڑنے کی صورت میں ہے۔

گذشتہ اتوار سے ہی آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان جنگ بدستور جاری ہے۔ ایسا مانا جاتا ہے کہ اس حالیہ تشدد میں کم از کم 100 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

اردگان نے اس تنازعہ کو حل کرنے میں ناکامی کے لئے امریکہ، روس اور فرانس کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریاستہائے متحدہ امریکہ، روس اور فرانس اس مسئلے پر جنگ بندی کا مطالبہ کررہے ہیں، جس کو انہوں نے تقریبا 30 برسوں سے نظرانداز کیا ہے۔

اسی وجہ سے آج کی ناگوار پیشرفتیں ہو رہی ہیں۔

انہوں نے مشرقی بحیرہ روم میں یونان کے ساتھ کشیدگی کے حل پر بھی زور دیا، جہاں ڈرلنگ کے حقوق سے متعلق دونوں ممالک کے درمیان اختلافات پائے جاتے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details