اردو

urdu

ETV Bharat / international

کیا مصر کی مداخلت سے لیبیا میں امن ہو سکے گا؟ - مصر نے لیبیا میں تصادم ختم کرنے کی پہل کی

سنہ 2011 میں لیبیا کے سابق صدر معمر القذافی کے قتل کے بعد سے ہی یہاں خانہ جنگی کا ماحول ہے اور اب تک کسی طرح کی جنگ بندی اور صلح کو یقینی نہیں بنایا جا سکا ہے۔

سدف
سدف

By

Published : Jun 7, 2020, 8:53 PM IST

مصر کے صدر ابو الفتاح السیسی نے سنیچر کو بتایا کہ لیبیائی پارلیمانی اسپیکر عقيلة صالح عيسى اور مشرقی فوجی رہنما خلیفہ حفتر نے مصر کی جانب سے لیبیائی معاملات میں مداخلت کا خیر مقدم کیا ہے۔

السیسی کا بیان اس میٹنگ کے بعد سامنے آیا جس میں مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں لیبیا کے حالیہ واقعات کے بارے میں لیبیائی رہنماوں نے بات چیت کی تھی۔

انہوں نے خلیفہ حفتر اور عقیلہ صالح کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ اس اقدام سے 'قاہرہ ڈیکلیریشن' کا نفاذ ہو گا اور لیبیا کی متحد جماعتوں کے مابین 8 جون سے جنگ بندی کی کوشش شروع کی جائے گی۔

خلیفہ حفتر اور عقیلہ صالح کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کی تصویر

السیسی نے کہا کہ اس کوشش کے نتیجے میں لیبیا سے غیر ملکی عسکریت پسند نکالے جائیں گے اور ملیشیاؤں کو ختم کر کے لیبیا کو اسلحے سے پاک کیا جائے گا ، تاکہ خلیفہ حفتر کو لیبیا میں دوبارہ فوج کی ذمہ داری سونپی جا سکے۔

واضح رہے کہ سنہ 2011 میں لیبیا کے سابق صدر معمر القذافی کے قتل کے بعد سے ہی یہاں خانہ جنگی کا ماحول ہے اور اب تک کسی طرح کی جنگ بندی اور صلح کو یقینی نہیں بنایا جا سکا ہے۔

اس لیے اگر مصری صدر کی یہ کوشش کامیاب رہی تو لیبیا جیسے تیل کے ذخائر والے ملک کے لیے انتہائی خوش آئند بات ہو گی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details