آٹھ سالوں کی منصوبہ بندی اور اربوں ڈالر کے اخراجات کے بعد خلیجی ریاست متحدہ عرب امارات میں مشرق وسطیٰ کی پہلی بین الاقوامی نمائش ’دبئی ایکسپو 2020‘ کا آغاز ہو گیا ہے۔
دبئی ایکسپو کا باضابطہ افتتاح یکم اکتوبر بروز جمعے سے ہوا ہے۔ اس امید کے ساتھ کہ مہینوں تک جاری رہنے والی یہ نمائش زائرین اور عالمی توجہ کو اپنی طرف راغب کرے گا۔
ایکسپو کی افتتاحی تقریب کا آغاز قومی ترانے اور ابو ظبی کے حکمران شیخ محمد بن زید النہیان کے سامنے ممالک کے قومی پرچم کو بلند کرکے کیا گیا۔
دبئی ایکسپو 2020 کے نام سے منسوب اس نمائش کو گزشتہ سال کورونا وائرس کی وجہ سے ایک سال کے لیے ملتوی کردیا گیا تھا۔
اگرچہ اس سے یہ اثر پڑ سکتا ہے کہ کتنے لوگ متحدہ عرب امارات آتے ہیں، چھ ماہ تک جاری رہنے والی نمائش دبئی کو ایک منفرد مواقع فراہم کرتی ہے کہ وہ اپنی منفرد شناخت کو پوری دنیا کے سامنے پیش کرے گی۔
دبئی ایکسپو میں دنیا بھر کے ممالک اپنی اپنی پویلین کے ذریعے اپنے آرٹ، کلچر اور ایجادات کو دنیا کے سامنے پیش کریں گے۔ دبئی ایکسپو 2020 میں افغانستان کا پویلین بند ہے جو کابل پر طالبان کے کنٹرول کے بعد ملک کو درپیش چینلجز کی جانب اشارہ کرتا ہے۔
چھ ماہ تک جاری رہنے والی یہ نمائش حقیقت میں مشرق اور مغرب کا حسین امتزاج بھی ہے۔ اس کے علاوہ دبئی ایکسپو کو بزنس کے نئے مواقع تلاش کرنے کا ایک بین الاقوامی پلیٹ فارم بھی خیال کیا جا رہا ہے۔
ایکسپو میں حصہ لینے والے ممالک کے لیے موقع ہے کہ وہ آرکیٹیکچر، خوراک، زراعت، انڈسٹری، آرٹ اور تخلیقات کا مظاہرہ کریں۔ ایکسپو میں کھانے کے دو سو اسٹال ہوں گے جہاں دنیا بھر کی 50 ڈشز پیش کی جائیں گی۔ نمائش کے منتظمین کے مطابق دبئی ایکسپو میں ایک سو بانوے ممالک کی نمائندگی کی گئی ہے۔