لبنان کی انتظامیہ نےآلودگی پھیلانے کی وجہ سے لبنان کے لطینی نامی دریا کے کنارے آباد 50 شامی پناہ گزینوں کو بے دخل کردیا گیا ، جن میں مردوخواتین سمیت بچے وبوڑھے بھی شامل ہیں۔
لبنان سے درجنوں شامی بے دخل انتظامیہ کے مطابق ندی کو مزید آلودہ کرنے کی پاداش میں ان کے کیمپوں پر بلڈوزر چلایا گیا۔
لطینی ریور انتظامیہ کے ڈائریکٹرسامی الاویش کے مطابق'اگر پناہ گزیں ہماری زراعتی زمینوں پر کیمپ لگائیں گے اور آلودگی پھیلائیں گے تو ہم انھیں یہاں سے بے دخل کریں گے'۔
قابل ذکر ہے کہ فروری کے مہینے میں بھی لبنان کے زہرینی نامی شہر سے 180 پناہ گزینوں کو بے دخل کیا گیا تھا۔
لطینی ریور انتظامیہ کی جانب سے اس برس پناہ گزینوں کو خالی کرانے کے لیے 5 آپریشن کیے ہیں۔
دریا میں آلودگی پھیلانے کے جرم میں کیمپوں میں مقیم 1500 پناہ گزینوں کو خالی کرادیا ہے اور کہا ہے کہ وہ زرعی علاقوں میں آلودگی پھیلارہے تھے۔
لطینی ریور انتظامیہ نے گذشتہ برس اقوام متحدہ کے زیر انتظام چلنے والے ادارے یونائیٹیڈ نیشن ہائی کمشنر فار ریفیوجی سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ شامی پناہ گزینوں کی آمد پر پابندی عائد کریں، کیونکہ ماحول کو آلودہ کر رہے ہیں۔
بڑے پیمانے پر زمینوں کو خالی کرانے سے متعلق سامی الاویش نے بتایا' میرے خیال سے پناہ گزینوں نے شہر میں کرایہ پر گھر خرید لیے ہیں' اس لیے انھیں کیمپوں کے بجائے کرائے کے گھروں میں رہنا چاہیے۔
انھوں نے مزیدکہا کہ یہ (پناہ گزینوں کی باز آباد کاری) یونائیٹیڈ نیشن ہائی کمشنر فار ریفیوجی کی ذمہ داری ہے ناکہ ہماری ذمہ داری ہے۔