اسلام آباد ہائی کورٹ نے مندر کی تعمیر کے فیصلے کے خلاف درخواستوں پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا۔ قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے معاملے کی سماعت کی۔ ایک درخواست گزار کے وکیل نے یہ موقف اختیار کیا تھا کہ مجوزہ پلاٹ اقلیتوں کے قبرستان کیلئے الاٹ ہوا، مندر کی تعمیر کیلئے نہیں۔
چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے درخواست گزار کے وکیل سے سوال کیا کہ آپ کو پتہ ہے برطانیہ میں کتنی مساجد ہیں؟ لندن میں مسجد کس نے بنائی؟ یہ اطلاع روزنامہ جنگ نے دی ہے۔
چیف جسٹس نے یہ بھی سوال کیا کہ کیا آپ چاہتے ہیں کہ بیرون ملک مسلمانوں کے ساتھ بھی ایسا ہی سلوک ہو؟
فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا، درخواست گزار نے سنگل بینچ کا 7 جولائی کا فیصلہ چیلنج کر رکھا ہے۔