پاکستانی میڈیا کے مطابق لاہور کی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے ملک کے صوبہ پنجاب میں ایک 12 سالہ بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کے قصوروار کو عمر قید کی سزا سنائی ہے اور اس پر دو لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق لاہور ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے جج خالد بشیر نے قصوروار عتیق الرحمن کو جمعہ کے روز یہاں سے 200 کلومیٹر دور ٹوبہ ٹیک سنگھ ضلع میں نابالغ کے ساتھ جنسی زیادتی کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی۔
متاثرہ لڑکی کے وکیل کے مطابق نابالغ لڑکی اپنے گاؤں کے مدرسے گئی جہاں عتیق الرحمان کے ساتھی بلقیس بی بی نے لڑکی کو اپنے چیمبر میں بلایا۔
اس کے بعد قصوروار نے اس کے ساتھ زیادتی کی پھر اسے ایک ویران جگہ پر چھوڑ دیا جہاں اسے کچھ مقامی لوگوں نے اسے ہسپتال پہنچایا جہاں وہ صحت یاب ہو گئی۔ اس کے بعد اس نے اپنی اذیت کا انکشاف پولیس کو کیا۔
جون میں ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس (انویسٹی گیشنز) شارق جمال خان نے کہا کہ ملزم نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے طالبہ کو امتحانات میں پاس کرنے کے بہانے زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔