دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک چین میں آبادیاتی تبدیلیوں کو دستاویزی شکل دینے کے لئے قریب سات لاکھ مردم شماری کرنے والے افراد گھر گھر جا رہے ہیں۔
قومی مردم شماری کو فروغ دینے کے لئے ایک قومی کانفرنس میں قومی ترقی و اصلاحات کمیشن کے نائب سربراہ نینگ جزی نے کہا ہے کہ 'آبادی کا تناسب، ساخت اور تقسیم کو سمجھنے کے لئے مردم شماری کرنا ضروری ہے'۔
واضح رہے کہ مردم شماری میں اعداد و شمار جمع کرتے ہیں جس میں نام، شناختی نمبر، صنف، ازدواجی حیثیت، تعلیم اور یہاں کے شہریوں کا پیشہ شامل ہے۔
جنوبی چین کے خودمختار خطے گوانگ ژویانگ کے دارالحکومت ناننگ میں واقع ضلع لیانگ کینگ کے مردم شماری کے دفتر کا ایک عملہ ہوانگ چینگلین اتوار کی صبح ایک کمیونٹی میں آیا تاکہ رہائشیوں کو اندراج کی خدمات فراہم کرسکیں۔
رہائشیوں کو ذاتی اور خاندانی معلومات کی اطلاع دینے کے لئے موبائل ٹرمینلز کے استعمال کی ترغیب دی جاتی ہے۔
ضلع لیانگ کینگ کے رہائشی وی زیقنگ نے کہا ہے کہ 'اپنے اسمارٹ فون پر صرف چند کلکس کے ذریعہ آپ مردم شماری کی تمام معلومات کو پُر کرسکتے ہیں۔ یہ بہت آسان ہے'۔
واضح رہے کہ سنہ 1990 کی دہائی سے چین میں ہر دس برس بعد مردم شماری کی جاتی ہے۔ پچھلی مردم شماری کے مطابق اس کی آبادی بڑھ کر 1.37 ارب ہوگئی ہے۔