اردو

urdu

Amnesty International On Aung San Suu Kyi: ایمنسٹی انٹرنیشنل نے آنگ سان سوچی کو قید کی سزا سنائے جانے کی مذمت کی

By

Published : Dec 6, 2021, 10:59 PM IST

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے آنگ سان سوچی Amnesty International On Aung San Suu Kyi کو چار سال قید کی سزا سنائے جانے کے فیصلے کی مذمت کی ہے، اور کہا کہ آنگ سان سوچی کو سنائی گئی سخت سزائیں میانمار میں تمام اپوزیشن کو ختم کرنے اور آزادی کا گلا گھونٹنے کے لیے فوج کے عزم کی تازہ ترین مثال ہیں۔

Aung San Suu Kyi
آنگ سان سوچی

بین الاقوامی انسانی حقوق کی برادری نے پیر کو میانمار کی عدالت کی جانب سے جمہوری طور پر منتخب رہنما آنگ سان سوچی Aung San Suu Kyi کو چار سال قید کی سزا سنائے جانے کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔

یہ سزا میانمار کی فوج کی جانب سے ملک میں جمہوری طور پر منتخب حکومت کو بے دخل کرنے کے تقریباً 10 ماہ بعد سنائی گئی۔

آنگ سان سوچی کو سزا سنانے کے متعلق ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ڈپٹی ریجنل ڈائریکٹر منگ یوہا Amnesty International On Aung San Suu Kyi نے کہا کہ "اُن جعلی الزامات پر آنگ سان سوچی کو سنائی گئی سخت سزائیں میانمار میں تمام اپوزیشن کو ختم کرنے اور آزادی کا گلا گھونٹنے کے لیے فوج کے عزم کی تازہ ترین مثال ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ "عدالت کا مضحکہ خیز اور بدعنوانی پر مبنی فیصلہ من مانی سزا کے تباہ کن نمونے کا حصہ ہے جس میں فروری میں فوجی بغاوت کے بعد سے 1,300 سے زیادہ افراد ہلاک اور ہزاروں کو گرفتار کیا گیا ہے۔"

یہ بھی پڑھیں: Aung San Suu Kyi Sentenced in Prison: میانمار کی معزول رہنما آنگ سان سوچی کو چار سال قید کی سزا

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ڈپٹی ریجنل ڈائریکٹر منگ یو ہا نے یہ بھی کہا کہ میانمار کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔

آنگ سان سوچی کو اس سال یکم فروری کو میانمار کی فوج نے ملک کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد حراست میں لے لیا تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details