سفارت خانے نے تازہ سیکورٹی ایڈوائزری میں انجینیئرز کے بچاؤ کا حوالہ دیا جب کہ افغانستان میں تمام بھارتیوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اس ملک میں جاری تشدد کے پیش نظر ان کی ہدایات پر سختی سے عمل کریں اور جلد از جلد وطن واپسی کے لیے سفری انتظامات کریں۔
حالیہ واقعہ میں تین بھارتی انجینیئرز کو ہنگامی فضائی امداد کے ذریعہ رسکیو کیا گیا جو ایک ڈیم پراجیکٹ سائٹ پر کام کررہے تھے حالانکہ یہ علاقہ افغان فورسز کے کنٹرول میں نہیں آتا ہے، سفارت خانے نے ایک تازہ ایڈوائزری میں کہا ہے کہ بھارتی شہری ان کی ہدایات پر عمل نہیں کررہے ہیں اور خود کو خطرہ میں ڈال رہے ہیں۔
یہ تینوں انجینیئرز ایسے علاقے میں کام کررہے تھے جو طالبان کے کنٹرول میں ہے۔ ایڈوائزری میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ "سفارت خانہ نے ایک بار پھر اس بات پر زور دیا ہے کہ تمام بھارتی شہریوں کو وقتاً فوقتاً دی جانے والی سیکورٹی ایڈوائزری کے اقدامات پر پوری طرح عمل کرنا چاہیے۔"
مزید پڑھیں:۔امریکہ اور برطانیہ کا شہریوں کے انخلا کے لیے کابل میں فوج بھیجنے کا اعلان
سفارت خانے نے 29 جون، 24 جولائی اور 10 اگست کو علاحدہ سکیورٹی ایڈوائزری جاری کی تھی، جس میں افغانستان میں رہنے والے بھارتیوں کی حفاظت اور تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کی سفارش کی گئی تھی۔ نئی ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ "مذکورہ بالا تینوں ایڈوائزری میں دی گئی احتیاطی تدابیر اور حفاظتی اقدامات درست ہیں۔
افغانستان میں موجود تمام بھارتی شہریوں سے ایک بار پھر درخواست کی گئی ہے کہ وہ ان اقدامات پر سختی سے عمل کریں جو نئی ایڈوائزری میں کہا گیا ہے۔
منگل کے روز اپنی ایڈوائزری میں سفارت خانے نے افغانستان میں مقیم تمام بھارتی شہریوں کو سختی سے ان ہدایات پر عمل کرنے کو کہا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ ملک میں تجارتی ہوائی خدمات بند ہونے سے قبل وطن واپسی کے لیے فوری سفری انتظامات کریں۔ نیز افغانستان میں کام کرنے والی بھارتی کمپنیوں کو سختی سے مشورہ دیا گیا ہے کہ ہوائی سفر کی خدمات بند ہونے سے قبل وہ اپنے بھارتی ملازمین کو فوری طور پر پراجیکٹ سائٹس سے باہر نکالیں۔