اردو

urdu

ETV Bharat / international

India at UNGA: نسل پرستی انسانیت کی روح کے مخالف ہے

اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل نمائندہ ٹی ایس تیرومورتی نے بدھ کے روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اعلیٰ سطح کے اجلاس کے 76ویں سیشن میں کہا کہ نسل پرستی انسانیت کی روح کے مخالف ہے اور یہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے کے بھی منافی ہے۔

tirumurti
ٹی ایس تیرومورتی

By

Published : Sep 23, 2021, 5:00 PM IST

نسل پرستی انسانیت کی روح کے مخالف ہے۔ یہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے کے منافی بھی ہے۔ یہ بات ٹی ایس تیرومورتی نے ڈربن اعلامیہ کو اپنانے کی 20ویں سالگرہ کے موقع پر یو این جی اے کے اعلیٰ سطح کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

ڈربن اعلامیہ اور پروگرام آف ایکشن (ڈی ڈی پی اے) کو اپنانے کی یاد میں بھارتی سفیر نے نسل پرستی، نسلی امتیاز، زینوفوبیا اور عدم رواداری کا مقابلہ کرنے پر بھی روشنی ڈالی۔

واضح رہے کہ ڈربن اعلامیہ اور پروگرام آف ایکشن نسل پرستی، نسلی امتیاز، زینوفوبیا اور عدم برداشت کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک جامع فریم ورک اور بنیاد فراہم کرتا ہے۔

ٹی ایس تیرومورتی نے مہاتما گاندھی کے ستیہ گرہ، جوبھارت کی آزادی میں سچ اور عدم تشدد کی بہترین مثال ہے، پر زور دیا کہ "نوآبادیات اور نسلی امتیاز کے خلاف مزاحمت کے لیے مہاتما گاندھی نے ستیہ گرہ کو ہتھیار بنایا تھا۔

تیمورتی نے کہا سچ اور عدم تشدد کو ایک ہتھیار کے طور پر جو ہندوستان کو آزادی کی طرف لے گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی آئین نسل پرستی اور نسلی امتیاز کے خلاف حفاظت فراہم کرتا ہے۔

ترومورتی نے مزید کہا کہ ہماری قوم جمہوریت، تکثیریت، مساوات اور انصاف کے اصولوں پر قائم ہے۔ہندوستانی آئین نے نسل پرستی اور نسلی امتیاز کے خلاف تحفظات کا تعین کیا ہے، "۔

انہوں نے اقوام متحدہ کے اداروں سے مطالبہ کیا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ دہشت گردی کسی بھی بنیاد پر جائز نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے دیکھا ہے کہ کس طرح امتیازی سلوک، نسلی یا دوسری صورت میں دہشت گردی کے لیے ایک بہانے کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔

ہم اقوام متحدہ کے اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ دہشت گردی کسی بھی بنیاد پر جائز نہیں ہے۔

تیرومورتی نے کہا کہ ریاست کی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی اور دہشت گردی کے لیے پر تشدد انتہا پسندی اقلیتوں کے خلاف انتشار کا باعث بنتی ہے۔

انہوں نے میڈیا کی نئی شکلوں پر بھی تنقید کی جو نسلی منافرت اور امتیازی خیالات کو بڑھارہے ہیں۔ نسلی منافرت اور امتیازی خیالات کو بڑھانے کے لیے میڈیا کی نئی شکلیں ایک پلیٹ فارم کے طور پر ابھری ہیں۔

تیرومورتی نے مزید کہا کہ ہمیں سماجی طاقت کے ساتھ انفوڈیمک ( فیک انفارمیشن) سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا ، "ہم ڈربن اعلامیہ اور پروگرام آف ایکشن کے لیے اپنے پختہ عزم کا اعادہ کرتے ہیں اور اس کے موثر نفاذ کو بڑھانے کے لیے مزید موثر اقدامات اپنانے کی کوشش کرتے ہیں۔"

ABOUT THE AUTHOR

...view details