نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری سے قبل امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی اور اس کے آس پاس کے علاقوں کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کردیا گیا ہے۔
چھ جنوری 2021 کو ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے پر شدد ہنگامہ آرائی کے ضمن میں سیکیورٹی کے وسیع انتظامات کیے گئے ہیں۔
صدر ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے امریکی کانگریس کے مشترکہ اجلاس کی کارروائی کے دوران پرتشدد ہنگامہ کی گئی۔ اس جھڑپوں کے دوران ایک پولیس اہلکار سمیت چار افراد ہلاک ہوگئے۔
امریکی دارالحکومت فوجی چھاؤنی میں تبدیل دارالحکومت اور اس کے دفتر کی عمارتوں اور سپریم کورٹ کے ارد گرد سات فٹ رکاوٹیں کھڑی کردی گئیں ہیں۔
اطلاع کے مطابق نیشنل گارڈ کے تقریباً پچاس ہزار فوجی تعینات کیے جائیں گے، اور ان میں سے بہت سے اسلحے سے لیس ہوں گے۔ فوجیوں نے دارالحکومت کے تقریبا ہر گوشے میں پڑاؤ ڈال رکھا ہے۔
چھ جنوری 2021 کو ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے پر شدد ہنگامہ آرائی کی گئی تھی مزید یہ کہ یو ایس مارشلز ڈی سی میں ملک بھر سے 4،000 افسران تعینات کریں گے۔ چونکہ کسی بڑے اجتماع کو روکنے کے لئے بڑے راستوں کو بند کردیا گیا ہے، لہذا یہ علاقے اب ویران نظر آرہے ہیں۔
واشنگٹن ڈی سی کے پولیس چیف نے گذشتہ ہفتے کہا 'ہم لوگوں کو ڈی سی کے پاس آنے کے لئے نہیں کہہ رہے ہیں کیونکہ یہ سیکیورٹی کا ایک بڑا خطرہ ہے ، اور ہم ان خطرات کو دور کرنے کے لئے کوشاں ہیں'۔