یمن میں سرگرم حوثی باغیوں کو غیر ملکی دہشت گرد گروہوں کی فہرست سے نکالنے کے لیے امریکہ نے غور کرنا شروع کردیا ہے۔ اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے ہفتہ کے روز یہ اطلاع دی۔ امریکی میڈیا کے مطابق امریکی کانگریس اور محکمہ خارجہ کے عہدیداروں نے اپنی رپورٹ میں انہیں یہ اطلاع دی۔ رپورٹ کے مطابق صدر جو بائیڈن کی نئی انتظامیہ نے بھی اس سلسلے میں باقاعدہ طور پر کانگریس کو آگاہ کیا ہے۔
امریکہ کا حوثیوں کو دہشت گردوں کی لسٹ سے نکالنے پر غور، یواین کا خیرمقدم
اقوام متحدہ نے یمن میں سرگرم حوثی باغیوں کو غیر ملکی دہشت گرد گروہوں کی فہرست سے نکالنے پر غور کرنے کے امریکی فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔
ترجمان نے کہا، ہم اس اعلان کا خیرمقدم کرتے ہیں کہ امریکہ حوثی باغیوں کو غیر ملکی دہشت گرد گروپوں کی فہرست سے ہٹانے پر غورکر رہا ہے۔ اس منسوخی سے لاکھوں یمنی باشندوں کو راحت ملے گی جو اپنی بقا کی بنیادی ضروریات کو انسانی امداد اور تجارتی درآمدات پر انحصار کرتے ہیں۔ اس فیصلے سے یہ یقینی بنانے میں بھی مدد ملے گی کہ ضروری سامان بھی بلا تاخیر ان تک پہنچ جائے۔
قابل ذکر ہے کہ ٹرمپ کی سابقہ انتظامیہ نے حوثی گروپ کو غیر ملکی دہشت گرد گروپوں کی فہرست میں ڈال دیا تھا۔ اس گروپ کے رہنما عبدالمالک الحوثی اور اس کے بھائی اور فوج کے کمانڈر عبدالخالق الحوثی اور دیگر انصار اللہ کمانڈر عبداللہ یحییٰ الحکیم کو بھی عالمی دہشت گرد قرار دیا گیا تھا۔