ذرائع کے مطابق منگل کو ٹرمپ نے قومی سلامتی مشیر جان بولٹن کو پالیسیوں اور مشوروں سے متفق نہ ہونے پر عہدے سے برطرف کردیاتھا۔ ٹرمپ اگلے ہفتے نئے مشیر کا تقرر کریں گے۔ نائب مشیر چارلس کپرمین کو نئے مشیر کی تقرری ہونے تک کارگزار قومی سلامتی کا مشیر بنایا گیا ہے۔
امریکہ کے خصوصی نمائندے برائن ہک، سابق نائب مشیر ریکی وڈیل اور شمالی کوریا کے خصوصی نمائندے اسٹیفن بیگن کے نام ممکنہ امیدواروں کے طورپر زیرغور ہیں۔
دیگر امیدواروں میں ایگزیکیٹو فوج کے سربراہ کے قومی سلامتی کے مشیر مائک ملوینی راب بلیئر،جرمنی میں امریکی سفیر ریچرڈ گرینیل،نیدرلینڈ کے سفیر پیٹ ہوکیسٹرا، ریٹائرڈ جنرل جیک کین،نائب صدر مائک پینس کے قومی سلامتی کے مشیر کیتھی کیلاگ، امریکی فوج کے ریٹائرڈ کرنل ڈگلس میکگلر اور فریڈ فلیٹز شامل ہیں۔
شام میں برطانیہ کے سابق سفیر پیٹر فورڈ نے اسپوتنک کو بتایا کہ بولٹن کے استعفی سے وینیزوئیلا پر امریکہ کا دباؤ کم ہوسکتا ہے اور ایران اور شمالی کوریا کے ساتھ معاہدوں پر دستخط کرنے کی امریکی کوششوں کو پھر سے شروع کیاجاسکےگا۔