طالبان امریکہ کے ساتھ فروری میں ہوئے دوحہ امن بات چیت کے لئے پرعزم ہے اور اس نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ نئی امریکی حکومت افغانستان میں مستقل امن کے مقصد کے تحت اس سسٹم کو قائم رکھے گی۔
طالبان ترجمان نعیم وردک نے معاہدے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں امن قائم کرنے کے لئے یہ سب سے بہترین راستہ ہے۔
وردک نے بتایاکہ امریکہ اور اسلامی امارت کے درمیان دستخط دوحہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان جنگ کو ختم کرنے اور بہترمستقبل کے لئے اچھا ہے۔
اسلامی امارت نومنتخب امریکی صدر اور آنے والے امریکی انتظامیہ پر اس بات کے لیے دباؤ بنانا چاہتی ہے کہ معاہدہ کے عملی جامہ پہنانا اور دونوں ممالک کے درمیان تصادم کو ختم کرنا سب کے لیے مناسب اور موثر ہو۔
ترجمان نے کہا کہ افغانستان سے امریکی فوجوں کی واپسی اور افغان معاملوں میں کسی طرح کی مداخلت نہیں ہونا دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے کہاکہ وہ اپنی سطح پر معاہدے کے تئیں پرعزم ہیں اور افغانستان مسئلہ کے حل کے لئے ایک موثر بنیاد کے طور پر اسے دیکھ رہے ہیں۔
وہ بات چیت کے ذریعہ سے اپنے اندرونی مسائل کو حل کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ اسلامی امارت مستقبل میں امریکہ سمیت دنیا کے سبھی ممالک کے ساتھ اچھے رشتے قائم کرنے کا خواہش مند ہے۔
امریکی میڈیاآؤٹ لیٹس نے اعلان کیاہے کہ ڈیموکریٹک امیدوار جوبائیڈن انتخاب میں فاتح ہیں۔