امریکی جریدے ’ٹائمز میگزین‘ نے سال 2021 کی 100 بااثر شخصیات کی فہرست جاری کردی، جس میں طالبان رہنما اور افغانستان کے نائب عبوری وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر سمیت امریکی، چینی اور ایرانی صدور سمیت بھارتی وزیر اعظم بھی شامل ہیں۔ امریکی جریدہ ہر سال ستمبر میں بااثر شخصیات کی فہرست جاری کرتا ہے، جس میں حکمرانوں، اداکاروں، سائنس و ٹیکنالوجی سمیت سماجی شخصیات و قانون دانوں کو بھی شامل کیا جاتا ہے۔
سال 2021 کی بااثر شخصیات کی فہرست میں حکمرانوں یا سیاستدانوں کی فہرست میں افغان طالبان رہنما ملا عبدالغنی برادر کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ عبدالغنی برادر طالبان حکومت کے اہم رہنما ہیں اور وہ نائب عبوری وزیر اعظم ہیں۔
کون ہیں عبدالغنی برادر؟
عبدالغنی برادر کی پرورش افغانستان کے علاقے قندہار میں ہوئی، ان کی زندگی کا بیشتر حصہ 1970 میں روسیوں کے قبضے کے بعد مزاحمت کار کے طور پر گزرا، انہوں نے ملا عمر، سابق طالبان سربراہ اور تنظیم کے بانی، کے ساتھ کئی محاذوں میں حصہ لیا۔ دونوں نے مل کر 1990 میں طالبان کی بنیاد رکھی جس کا مقصد ملک سے کرپشن کا خاتمہ اور افراتفری کو ختم کرنا تھا، جو روسیوں کی پسپائی کے بعد ملک میں وسیع پیمانے پر پھیل گئی تھی۔
امریکی حملے اور طالبان کی حکومت کے اختتام پر 2001 میں وہ اس مختصر مزاحمت گروپ کا حصہ تھے جنہوں نے حامد کرزئی کی حکومت کے ساتھ کام کیا اور ایسا ایک معاہدے کے بعد ہوا تھا۔
خیال رہے کہ 2010 میں پاکستان نے ملا برادر کو گرفتار کرلیا تھا اور 2018 میں امریکہ کی جانب سے ان کی رہائی کے لیے پاکستان پر دباؤ ڈالا گیا تھا، رہائی کے بعد وہ قطر منتقل ہوئے۔
قطر منتقل ہونے پر ملا برادر کو طالبان کے سیاسی دفتر کا سربراہ مقرر کیا گیا اور اس دوران انہوں نے امریکہ سے کامیاب امن معاہدہ بھی کیا۔