روس کی اسپوتنک ویکووڈ۔19 ویکسین کی پہلی کھیپ وینزویلا پہنچ گئی ہے۔
وینزویلا کے حکام کا کہنا ہے کہ وہ اس کے کلینیکل ٹرائل کا تیسرا مرحلہ شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ اسپوتنک سنہ 1957 میں سابقہ سوویت یونین دور کا خلا میں بھیجا جانے والا پہلا راکٹ تھا۔
روس کے وزارت صحت کے ایک اہلکار نے بتایا ہے کہ اسپوتنک وی کووڈ۔19 ویکسین کی پہلی کھیپ کے طور پر میکویٹیا شہر کے سائمن بولیور بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچی۔ جس کی تعداد دوہزار ہے۔
وینزویلا کے نائب صدر ڈیلسی روڈریگ نے اسے ایک تاریخی لمحہ قرار دیتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا۔
ڈیلسی روڈریگ نے کہا ہے کہ 'مغربی نصف کرہ میں مقیم وینزویلا اس ویکسین کے کلینیکل ٹرائلز کے تیسرے مرحلہ کا آغاز کرنے والا پہلا ملک بن جائے گا'۔
انہوں نے کہا ہے کہ 'رواں ماہ ہم ملک میں اس ویکسین کا کلینیکل ٹرائل شروع کریں گے'۔
- اسپتونک وی کووڈ-19 ویکسین کب بنائی گئی:
درحقیقت روس دنیا میں پہلا ملک بن گیا جس نے 11 اگست 2020 کو کورونا وائرس (کووڈ۔19) ویکسین کی منظوری دی تھی۔
روسی حکام ےکے مطابق یہ ویکسین اگلے برس یکم جنوری سے عام لوگوں کو دستیاب ہوگی۔
روس کے گیمیلیاریسرچ انسٹی ٹیوٹ اور وزارت دفاع کے ذریعہ مشترکہ طور سے تیار 'اسپوتنک ۔وی' کے نام سے جانی جانے والی کورونا ویکسین سب سے پہلے کورونا متاثرین کے علاج میں مصروف طبی اسٹاف کو دی جائے گی۔
یہ ویکسین'رشین انویسٹمنٹ فنڈ' ( آر ڈی آئی ایف ) کے ذریعہ تیار کی گئی ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے اپنے ایک تازہ بیان میں کہا ہے کہ قوی امکان ہے کہ کووڈ-19 وبا کی ویکسین اگلے برس کے وسط میں دستیاب ہو جائے گی۔
روس میں تیار کی گئی اسپتونک وی ویکسین کی پہلی کھیپ وینزویلا پہنچ گئی ہے اس ادارے نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ صرف اس ویکسین کو ڈبلیو ایچ او کی حمایت اور توثیق دی جائے گی جو مکمل طور پر مثبت اور انسان دوست ہو گی۔