امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکی سینٹ میں پچھلے دو دنوں سے فریقین اور سینیٹرز کے درمیان سوال جواب ہوئے، جس کے بعد دلائل مکمل کر لیے گئے ہیں۔
وہیں ڈیموکریٹکس کے مطالبے پر مزید گواہان کی طلبی کے لیے سینٹ میں آج ووٹنگ ہو گی۔ جس کے بعد سینٹ اپنا فیصلہ سنائے گا۔
مزید پڑھیے:-
'کسی بھی نظریہ سے پہلے ہم بھارتی شہری ہیں'
جامعہ فائرنگ: ملزم کو جوینائل کورٹ میں پیش کیا جائے گا
امریکہ کے 45ویں صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر الزام ہے کہ انہوں نے سیاسی مفاد کے لیے اپنی طاقت کا غلط استعمال کیا ہے اور امریکی کانگریس کے خلاف قدم اٹھایا ہے۔
ٹرمپ کے خلاف امریکی آئین کے مطابق آرٹیکل ون اَبیُوز آف پاور، اور آرٹیکل ٹو آبسٹریکشن آف کانگریس کے تحت مواخذے کا مقدمہ درج ہے۔
یو ایس ہاؤس آف ریپریزینٹیٹوز میں صدر ٹرمپ کی حمایت میں 230 ووٹ ڈالے گئے ہیں اور 197 ووٹ ان کے خلاف پڑے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کے تیسرے صدر ہیں جن کے خلاف مواخزے کا مقدمہ درج ہوا ہے، اس سے پہلے سنہ 1869 کے اس وقت کے صدر اینڈریو جانسن اور سنہ 1999 میں اس وقت کے صدر بل کلنٹن کے خلاف بھی مواخزے کا مقدمہ چلایا گیا تھا۔
مزید پڑھیے:-
جموں ۔ سرینگر ہائی وے پر انکاؤنٹر، متعدد عسکریت پسند ہلاک
سی اے اے معاملہ: صدر کے بیان پرپارلیمنٹ میں ہنگامہ