امریکہ کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ایلرجی اینڈ انفیکشن ڈیسیز کے ڈائریکٹر انتھنی فوسی نے صحت اور انسانی خدمات کے امریکی محکمے میں پریس کانفرنس میں کہا 'کورونا وائرس کے خلاف ٹیکہ تیار کرنے کے لئے بایوٹیک کمپنی موڈیرنا کے ساتھ کام جاری ہے'۔
واضح رہے کہ چین میں کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 722 ہوگئی ہے اور 34،546 افراد میں اس انفیکشن کے پائے جانے کی تصدیق ہوئی ہے۔
دسمبر 2019 میں چین کے ووہان شہر میں کورونا وائرس کا پہلا معاملہ سامنے آیا تھا۔ جس کے بعد سے اب تک یہ 25سے زیادہ ملکوں میں پھیل چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
شام میں ترک فوج کی مزید گاڑیاں کشیدگی میں اضافہ کریں گی؟
شام: خود کش بم دھماکے کا ڈرون فوٹیج جاری
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کورونا وائرس کے پیش نظر گزشتہ ہفتے عالمی صحت کے لئے ایمرجنسی کا اعلان کیا ہے اور سبھی ملکوں کو مل کر اس بیماری سے نمٹنے کے لیے کہا ہے۔ وہیں دوسری طرف بھارت، امریکہ، آسٹریلیا، سنگاپور اور دوسرے کئی ممالک نے احتیاطی تدابیر جاری کی ہیں کہ لوگ چین کا سفر نہ کریں۔
اس بیچ چین کے وہ ڈاکٹر جنہوں نے سب سے پہلے کورونا وائرس کی معلومات منظر عام پر لائی تھی، ڈاکٹر لِی وینلیانگ کی 34 برس کی عمر میں اس وائرس سے متاثر ہونے کے سبب موت ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیے
چین میں وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 722 ہوگئی
عالمی ادارہ صحت کینسر کے خاتمے کے لیے کمربستہ