اردو

urdu

ETV Bharat / international

'کشمیر میں لوگوں کے حقوق کو بحال کیا جائے' - امریکہ میں آئندہ صدر انتخابات کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کے نمائندہ جو بائڈن

امریکہ میں آئندہ صدر انتخابات کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کے نمائندہ جو بائڈن نے بھارت میں شہریت ترمیمی قانوں اور آسام میں این آر سی کے نفاذ پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔

joe biden
joe biden

By

Published : Jun 27, 2020, 10:32 AM IST

جو بائڈن چاہتے ہیں کہ بھارتی حکومت جموں و کشمیر کی عوام کے حقوق ک وبحال کرے، اس کے علاوہ انہوں نے شہریت ترمیمی قانوں پر بھی اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔

انتخابی مہم کے لیے ان کی ویب سائٹ پر ایک پالیسی پیپر اپڈیٹ کیا گیا ہے، جس میں لکھا گیا ہے 'یہ اقدامات سیکولرازم کی ملک کی طویل روایت اور متعدد نسلی اور کثیر مذہبی جمہوریت کو برقرار رکھنے کے ساتھ متضاد ہیں'۔

پالیسی پیپر میں مسلمان امریکیوں کو خطاب کیا گیا ہے، اس میں لکھا گیا ہے 'کشمیر میں بھارتی حکومت کی جانب سے لوگوں کے حقوق کو بحال کرنا چاہیے، کشمیر میں پر امن احتجاج پر پابندی، انٹرنیٹ اسپیڈ میں کمی، یہ ساری چیزیں جمہوریت کو کمزور کرتی ہیں'۔

پالیسی پیپر میں لکھا گیا ہے 'جو بائڈن ریاستحائے متحدہ امریکہ کے سینیٹر رہے ہیں، اس کے علاوہ سابق صدر براک ابامہ کے ساتھ 8 برسوں کے لیے نائب صدر رہے ہیں، امریکی بھارتیوں اور بھارت کے لیے وہ خاص دوست رہے ہیں'۔

ٹویٹ

پیپر میں مزید لکھا گیا ہے 'انہوں نے بھارت-امریکہ سویلین جوہری معاہدے کی منظوری میں کلیدی کردار ادا کیا، اور نائب صدر کی حیثیت سے انہوں نے باہمی تجارت کو سالانہ 500 بلین امریکی ڈالر تک بڑھانے کی وکالت کی۔ بھارتی امریکیوں سے جڑے رہے اور بائیڈن باقاعدگی سے اپنی نائب صدر کی رہائش گاہ پر دیوالی کی میزبانی کرتے تھے'۔

وہیں دوسری جانب ہندو امریکیوں کے ایک گروپ نے بائیڈن کی انتخابی مہم میں بھارت کے خلاف استعمال ہونے والی زبان پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور ان پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے خیالات پر نظر ثانی کریں۔ اس گروپ نے ہندو امریکیوں کے متعلق بھی اسی طرح کا پالیسی پیپر طلب کیا ہے۔

بائڈن کے اس بیان کے بعد جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ نے ان کے بیان کو ٹویٹ کیا ہے۔

بائیڈن کے ایک ہمایتی اجے جین بھوٹوریہ نے ایک سرکاری خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا بھارت کو متاثر کرنے والے معاملات، سرحد پار سے ہونے والی عسکریت پسندی، کشمیر میں ہندو اقلیتوں کی مشکلات کا مسئلہ، چین کے ساتھ انڈو پیسیفک کے خطے میں مسائل اور تمام علاقوں میں امریکہ کے مضبوط اتحادی کے طور پر بھارت کے بڑھتے ہوئے کردار کو جو بائڈن نے سمجھا ہے۔

بھوٹوریا نے کہا 'امریکہ نے حالیہ سال کے لیے ایچ این 1 بی 1 اور دیگر ویزوں کو عارضی طور پر رد کر دیا گیا ہے، جو مکمل طور پر قابل اعتراض ہے اور اس سے معیشت کو نقصان پہنچے گا'۔

انہوں نے کہا 'بھارت کو بھی اپنی آبادی اور معیشت کی مدد کے لئے اپنی امیگریشن پالیسی کی وضاحت کرنے کا حق ہے'۔

انہوں نے کہا 'میں آسام، گوہاٹی میں پلا بڑھا ہوں اور میں نے سرحد پار سے لوگوں کی آمد کے بعد مقامی لوگوں سے وسائل اور اہم نوکریاں چھنتے دیکھی ہیں'۔

بٹوریا نے کہا کہ ان اصلاحات اور حکمت عملیوں پر عملدرآمد کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے اور بھارت کو تبدیلی کے انتظام اور اصلاحات کے عمل کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details