امریکی صدارتی انتخابات کے لئے جاری ووٹوں کی گنتی کے درمیان بدھ کی رات نیویارک میں بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوئے اور مظاہرہ کیا۔
نیویارک: تمام ووٹوں کی گنتی کے لئے مظاہرہ مظاہرین نے تمام ووٹوں کی گنتی کرنے کا مطالبہ کیا۔ واشنگٹن اسکوائر میں احتجاجی دھرنا دینے سے پہلے مظاہرین نے پانچ ایونیو سے مارچ کیا۔ اس دوران انہوں نے ہاتھوں میں تختیاں اور بینر لے رکھا تھا جس پر 'نسلی انصاف، جمہوریت کا دفاع، اور ہر ووٹ کی گنتی، لکھا ہوا تھا۔'
فلاڈیلفیا میں بھی اسی طرح کا مارچ دیکھنے کو ملا جہاں انڈیپنڈنس ہال کے قریب لیبر یونینوں، موسمیاتی تبدیلیوں اور دیگر اسباب سے نمٹنے کے لئے کام کرنے والے گروپوں کی نمائندگی کرنے والے تقریباً 200 مظاہرین نے حصہ لیا۔
بدھ کے روز ڈیموکریٹک امیدوار جو بائیڈن نے مشیگن اور وسکونسن میں جیت حاصل کرنے کے بعد اپنی جیت کا دعویٰ کیا۔
اس سے قبل گنتی کو روکنے کے لئے ریپبلکن کیمپین نے مقدمہ دائر کیا جس میں مشیگن کے ریپبلکن سکریٹری برائے ریاست کو مزید معائنہ کاروں کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا گیا۔ ٹرمپ نے بار بار بغیر ثبوت کے اصرار کیا ہے کہ ووٹنگ اور گنتی میں بڑی گڑبڑی ہوئی ہے۔
بائیڈن نے بدھ کے روز سابقہ ریپبلکن گڑھ اریزونا میں کامیابی حاصل کی جو 1948 کے بعد پہلی بار ڈیموکریٹک امیدوار کے کھاتے میں گئی ہے۔
ووٹنگ کے بعد پورے دن ہوئی ووٹوں کی گنتی میں کسی بھی امیدوار نے 270 کے جادوئی عداد و شمار کو پورا نہیں کیا ہے لیکن بائیڈن کو محض 6 ووٹ کی ضرورت ہے جو کسی بھی ایک ریاست کی جیت کے ساتھ انہیں حاصل ہو سکتی ہے۔
ٹرمپ کیمپین نے پنسلوانیا اور مشیگن میں مقدمہ دائر کرنے کے علاوہ وسکونسن میں دوبارہ گنتی کی درخواست کی۔
ابھی ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور بڑی تعداد میں ابھی ووٹوں کو گنا جانا ہے۔