امریکہ نے کورونا وائرس کے تعلق سے چین پر شدید تنقید کی تھی، اب دوبارہ اس پر الزام لگایا جا رہا ہے۔
امریکہ نے چین پر ایک بار پھر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اس نے اپنے یہاں سے پھیلنے والے مہلک وبا کووڈ۔19کی ہولناکیوں کے بارے میں جانتے ہوئے بھی اسے دنیا سے چھپایا اور اس کے بارے میں سب سے پہلے معلومات دینے والے صحافیوں اور شہریوں کو ہی راستے سے ہٹا دیا۔
امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو کا ٹوئٹ امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے اپنے ایک ٹوئٹ کے ذریعہ دنیا میں تباہی مچانے والے کورونا کے لئے سیدھے چین کو ذمہ دار ٹھہرایا۔
پومپیو نے کہا کہ چین کیکمیونسٹ پارٹیکو کورونا وائرس کو ہولناکیوں کے بارے میں سب کچھ پتہ تھا۔ اس نے کورونا پر الرٹ کرنے والے ہسل بلووور اور صحافیوں کی آواز کو دبا دیا اور انہیں غائب تک کردیا۔
انہوں نے الزام لگایا کہ کوونا وبا کے لئے راست طورپر چین قصوروار ہے۔
اس وبا سے دنیا کے تقریباً دس لاکھ لوگوں کی موت ہوئی ہے جن میں دو لاکھ امریکی شامل ہیں۔
اس سے پہلے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے منگل کو اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 75ویں اجلاس کے لئے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ چینی وائرس کی وبا کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہنے کے لئے اقوام متحدہ کو چین کو ذمہ دار ٹھہرانا چاہئے۔
کورونا وائرس کی وبا سے پوری دنیا میں تقریباً دس لاکھ لوگوں کی موت ہوچکی ہے جن میں دو لاکھ امریکی شہری شامل ہیں۔
عالمی جنگ کے اختتام اور اقوام متحدہ کے قیام کے 75 سال بعد ہم ایک بار پھر بڑی عالمی لڑائی میں مصروف ہیں۔ ہم نے نظر نہ آنے والے دشمن’چینی وائرس‘ کے خلاف ایک خطرناک لڑائی شروع کردی ہے جس نے 188ممالک میں لاکھوں لوگوں کی جان لے لی ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ وائرس انفیکشن کے شروعاتی دنوں میں چین نے گھریلو پروازوں کو بند کردیا لیکن انٹرنیشنل پروازوں کو چین سے باہر جانے دیکر دنیا کو انفیکشن سے متاثر کرنے کی اجازت دی۔
مزید پرھیں:آرمینیا اور آذربائیجان سے فوری طور پر جنگ بندی کی اپیل
چینی حکومت اور عالمی صحت تنظیم کایہ اعلان غلط تھا کہ اس انفیکشن کے انسان سے انسان میں پھیلنے کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔