پوسٹ مارٹم رپورٹ میں جارج فلائیڈ کی موت قتل قرار
جارج فلائیڈ کے اہل خانہ کی جانب سے کرائے گئے پوسٹ مارٹم کی رپورٹ میں بھی موت کی وجہ گردن اور کمر کو دبانا قرار دیا گیا تھا۔
امریکہ کے مینی سوٹا میں ایک میڈیکل آڈیٹر نے منگل کو سیاہ فام امریکی جارج فلائیڈ کے قتل کی تصدیق کی ہے۔ امریکہ میں سیاہ فام شہری کی موت کو پوسٹ مارٹم رپورٹ میں قتل قرار دے دیا گیا۔ مقتول کو حراست اور تشدد کے دوران دل کا دورہ بھی پڑا تھا۔ سرکاری پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق جارج فلائیڈ کو دل کا دورہ بھی پڑا تھا جبکہ رپورٹ میں گردن سختی سے دبانے کی تصدیق بھی ہوگئی ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی ظاہر کیا گیا ہے کہ مقتول کو پہلے سے دل کی بیماری تھی۔
قبل ازیں جارج فلائیڈ کے اہل خانہ کی جانب سے کرائے گئے پوسٹ مارٹم کی رپورٹ میں بھی موت کی وجہ گردن اور کمر کو دبانا قرار دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ سیاہ فام جارج فلائیڈ کی ہلاکت کے بعد امریکہ کے کئی شہروں میں احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے ۔
هینپن کاؤنٹی کے میڈیکل آڈیٹر نے پیر کو ایک رپورٹ میں کہا کہ جارج کی موت گردن پر پڑے دباؤ کے بعد دل کی دھڑکن اچانک رک جانے کی وجہ سے ہوئی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ افسر کے کافی دیر تک گلے دبائے جانے کی وجہ جارج کو دل کا دورہ پڑا۔
قابل غور ہے کہ امریکہ کے منی پولس میں 25 مئی کو ایک غیر مسلح سیاہ فام امریکی جارج فلائیڈ کی ایک سفید پولیس افسر کے ہاتھوں موت ہو گئی تھی۔ جارج کی موت کے بعد جرمنی، کینیڈا، آئرلینڈ سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔