نیویارک: ہفتہ کے روز اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل مشن کے زیر اہتمام ورچوئل پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے پر اقوام متحدہ کے 76 ویں سیشن کے صدر عبداللہ شاہد نے کہا کہ مہاتما گاندھی نے ہمیں سکھایا کہ عدم تشدد کا راستہ اختیار کرنا کوئی بزدلی نہیں ہے۔
مہاتما گاندھی کے الفاظ پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عدم تشدد ایک ایسی طاقت ہے جو سب کو برابر فراہم کی جا سکتی ہے بشرطیکہ وہ تمام انسان کے لیے یکساں محبت پر یقین رکھتے ہوں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مہاتما گاندھی نے ناانصافی کا مقابلہ کرنے کے لیے امن کا انتخاب کیا۔
عبداللہ شاہد نے اس بات پر زور دیا کہ مہاتما گاندھی کی سالگرہ کے دن و عدم تشدد کے علم دن کے طور پر منانا کوئی اتفاق سے نہیں ہوا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اس دن کی یاد میں ہم اُس قابل ذکر انسان کی وراثت کو بھی مناتے ہیں جس نے ہمیں سکھایا کہ عدم تشدد میں بزدلی کی کوئی بات نہیں ہے۔
اس سے قبل اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری انتونیو گوٹریس نے بھی مہاتما گاندھی کو ان کی 152 ویں سالگرہ کے موقع پر خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ دنیا کو ان کے امن کے پیغام پر توجہ دینی چاہیے اور اعتماد و رواداری کے نئے دور کا آغاز کرنا چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ نفرت، تقسیم اور تنازعات کا دن گزر چکا ہے۔ یہ وقت امن، اعتماد اور رواداری کے نئے دور کا آغاز کرنے کا ہے اور مزید کہا کہ دنیا کو ان کے امن کے پیغام پر توجہ دینی چاہیے۔
مہاتما گاندھی کا یوم پیدائش دنیا بھر میں عدم تشدد کے عالمی دن کے طور پر بھی منایا جا تا ہے۔ عالمی تنظیموں سمیت مختلف عالمی رہنما ان کے عدم تشدد اور رواداری کے پیغام کو یاد کرتے ہیں۔
اس موقع پر ہندوستان اور دنیا بھر میں کئی تقریبات منعقد کی جاتی ہیں۔
واضح رہے کہ 2 اکتوبر 1869 کو گجرات کے پوربندر قصبے میں پیدا ہونے والے مہاتما گاندھی جن کا اصل نام موہنداس کرم چند گاندھی تھا۔ انہوں نے عدم تشدد کے راستے کو اختیار کیا اور انتہائی تحمل کے ساتھ نوآبادیاتی برطانوی راج کے خلاف آزادی کی جدوجہد میں پیش پیش تھے۔ اس کے نتیجے میں بھارت بالآخر 1947 میں اپنی آزادی حاصل کرگیا۔