دی ویک کے مطابق ماہرین کا خیال ہے کہ نائب صدر ہیرس کو یوکرین پر روسی حملے کے خطرے اور نیٹو اتحادیوں کے درمیان بڑھتے ہوئے اختلافات کے درمیان سخت ترین خارجہ پالیسی کے موقف کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ وہ امریکہ اور یورپی اتحادیوں کو متحد رکھنے کی کوشش کریں گی۔
میونخ سیکورٹی مذاکرات ایک ایسے وقت میں ہورہے ہیں جب امریکی صدر جو بائیڈن اور کئی دیگر مغربی ممالک کے رہنماؤں نے خبردار کیا ہے کہ یوکرین پر روسی حملے کا خطرہ بدستور موجود ہے، جب کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا ہے کہ وہ مستقبل کے لیے پرعزم ہیں اور کچھ روسی فوجی پہلے ہی یوکرین کی سرحد سے پیچھے ہٹ چکے ہیں۔Kamala Harris to Attend Munich Security Talks
وائٹ ہاؤس نے دعویٰ کیا ہے کہ روس نے حالیہ دنوں میں یوکرین کی سرحد کے ساتھ اضافی 7000 فوجی تعینات کیے ہیں جس پر روس نے متنازعہ قرار دیا ہے۔ Seven Thousand additional Troops Deployed along Russia's Ukraine Border
یہ بھی پڑھیں: